ترین گروپ اورن لیگ کا عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے پراتفاق
ناراض جہانگیر ترین گروپ کے قانون سازوں نے پنجاب کی صورتحال پر مایوسی کا اظہار کیا
ISLAMABAD:
حکمران جماعت پی ٹی آئی کے ناراض دھڑے جہانگیر خان ترین گروپ اور مسلم لیگ (ن) کے مابین وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
لاہور میں ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ترین گروپ سے ملاقات کی۔ خیال رہے کہ جہانگیر ترین اس وقت علاج کی غرض سے لندن میں ہیں۔
https://twitter.com/pmln_org/status/1503384373416058891?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1503384373416058891%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Ftribune.com.pk%2Fstory%2F2347905%2F1
بیان میں مزید کہا گیا کہ ناراض گروپ کے ارکان نے پنجاب کی صورتحال پر 'مایوسی کا اظہار' کیا اور عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتفاق کیا۔
اراکین صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ بزدار کی حکومت کی کارکردگی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور مہنگائی عروج پر ہے۔ مسلم لیگ ن کے وفد میں سردار اویس لغاری، عطا اللہ تارڑ، خواجہ سلمان رفیق اور ذیشان رفیق شامل تھے۔
نئی پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب جہانگیر ترین کے گروپ نے اعلان کیا کہ وہ صرف اس صورت میں حکومت کی حمایت کریں گے جب وہ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کی شرط مان لے۔
ایم پی اے ملک نعمان احمد لنگڑیال نے صحافیوں کو بتایا کہ گروپ کے تمام اراکین نے جہانگیر ترین کو اپنی جانب سے کوئی بھی فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں یہاں یہ بات اجاگر کرنا چاہتا ہوں کہ اگر حکومت مائنس بزدار فارمولے کو قبول کرتی ہے تو گروپ کے تمام اراکین آگے بڑھنے کی حکمت عملی پر متحد ہیں اور گروپ کے تمام ہم خیال اراکین جہانگیر ترین کے فیصلے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
نعمان احمد لنگڑیال نے اشارہ دیا تھا کہ وہ مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں کیونکہ ایوان میں دو بڑی سیاسی جماعتوں کے بعد اس گروپ کو اکثریت حاصل ہے۔