اسرائیلی فوج نے گزشتہ برس فلسطینی صحافیوں پر 260 سے زائد حملے کیے رپورٹ
اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو نشانہ بنایا، جے ایس سی
جرنلسٹس سپورٹ کمیٹی (جے ایس سی) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے گزشتہ برس کے دوران فلسطینی صحافیوں پر 260 سے زائد حملے کیے۔
جے ایس سی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس کے رہائشی محلوں کے ساتھ محصور غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو نشانہ بنایا۔
جے ایس سی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مدت کے دوران فلسطینی صحافیوں کی ایک بڑی تعداد زخمی ہوئی اور بعض صورتوں میں صحافی مستقل معذوری کا بھی شکار ہوئے۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیلی حملوں نے صحافیوں پیشہ ورانہ مستقبل کو انتہائی ڈرامائی طور پر متاثر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج روزانہ کی بنیاد پر بین الاقوامی قانون کے تحت پابندی کے حامل گولہ بارود کا استعمال عام طور پر فلسطینیوں اور صحافیوں کے خلاف کرتی ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل فلسطینی صحافیوں کو مسلسل نشانہ بناتا ہے اور انہیں دہشت زدہ کرنے کے لیے میڈیا کے عملے کو ستاتا ہے کیونکہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف حکومت کے جرائم کو بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔
جے ایس سی نے فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ زخمی فلسطینی صحافیوں کے مسائل پر روشنی ڈالیں، انہیں مناسب صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں اور اسرائیل کو بین الاقوامی اداروں خصوصاً سلامتی کونسل کے سامنے صحافیوں کے خلاف جرائم کا محاسبہ کریں۔
گزشتہ برس جولائی میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں پر منظم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ میڈیا کی آزادی کے خلاف تل ابیب حکومت کے جرائم کے خلاف مناسب اقدامات کرے۔
جے ایس سی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس کے رہائشی محلوں کے ساتھ محصور غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو نشانہ بنایا۔
جے ایس سی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مدت کے دوران فلسطینی صحافیوں کی ایک بڑی تعداد زخمی ہوئی اور بعض صورتوں میں صحافی مستقل معذوری کا بھی شکار ہوئے۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیلی حملوں نے صحافیوں پیشہ ورانہ مستقبل کو انتہائی ڈرامائی طور پر متاثر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج روزانہ کی بنیاد پر بین الاقوامی قانون کے تحت پابندی کے حامل گولہ بارود کا استعمال عام طور پر فلسطینیوں اور صحافیوں کے خلاف کرتی ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل فلسطینی صحافیوں کو مسلسل نشانہ بناتا ہے اور انہیں دہشت زدہ کرنے کے لیے میڈیا کے عملے کو ستاتا ہے کیونکہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف حکومت کے جرائم کو بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔
جے ایس سی نے فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ زخمی فلسطینی صحافیوں کے مسائل پر روشنی ڈالیں، انہیں مناسب صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں اور اسرائیل کو بین الاقوامی اداروں خصوصاً سلامتی کونسل کے سامنے صحافیوں کے خلاف جرائم کا محاسبہ کریں۔
گزشتہ برس جولائی میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں پر منظم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ میڈیا کی آزادی کے خلاف تل ابیب حکومت کے جرائم کے خلاف مناسب اقدامات کرے۔