کیٹی بندر کے ماہی گیروں کی چاندی نایاب سوا مچھلی ہاتھ لگ گئی
مچھلی کی قیمت 25 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے
لاہور:
کھلے سمندر میں شکار پر جانے والے ماہی گیروں کے جال میں لاکھوں روپے مالیت کی نایاب سوا مچھلی جال میں پھنس گئی۔
ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر کمال شاہ کے مطابق ضلع ٹھٹہ کیٹی بندر کے ماہی گیروں کے جال میں حجامڑو کریک کے قریب قیمتی سوا مچھلی پھنس گئی،یہ مچھلی شکار کے دوران قسمت والوں کو ملتی ہےکیونکہ سوا نسل کی مچھلی انتہائی نادرونایاب تصور کی جاتی ہے۔
ماہی گیروں کے ہاتھ لگنے والی مچھلی کی مالیت لاکھوں روپے ہے، ایک سوا مچھلی کی قیمت 25 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے جبکہ یہ مچھلی سمندر میں شاذونادر ہی ملتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ مچھلی کے پیٹ سے ملنے والی چربی انتہائی قیمتی ہوتی ہے کیونکہ سرجری کے بعد اعضاء کی پیوند کاری والا دھاگہ اسی سے بنتا ہے۔
تیکنیکی مشیرڈبلیو ڈبلیو ایف(پاکستان) محمد معظم خان کا کہنا ہے کہ سوا سندھی زبان کا لفظ ہے جبکہ اس مچھلی کو بلوچی میں کر(KIR) پکارا جاتا ہے، اس کا وزن 30 سے 40 کلو بھی ہوسکتا ہے، مچھلی کےاعضاء میں شامل اس کا سوئیم بلیڈر(پوٹا) انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے۔
مچھلی کے پوٹے کو چینی کسی خاص دعوت کے موقعے پر انتہائی اہم مہمانوں کو تناول کرنے کے لیے پیش کرتے ہیں جبکہ اس پوٹے کو سکھا کر شان وشوکت کےلیے گھروں کی زینت بناتے ہیں اور اس پوٹے کو جسمانی بیماریوں خاص طور پر جوڑوں کے عارضے میں دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
معظم خان کا کہنا ہے کہ سوا مچھلی کے جسم میں موجود چربی کو آلات جراحی کے لیے استعمال ہونے والے دھاگے تیاری کی بات میں کوئی صداقت نہیں۔
کھلے سمندر میں شکار پر جانے والے ماہی گیروں کے جال میں لاکھوں روپے مالیت کی نایاب سوا مچھلی جال میں پھنس گئی۔
ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر کمال شاہ کے مطابق ضلع ٹھٹہ کیٹی بندر کے ماہی گیروں کے جال میں حجامڑو کریک کے قریب قیمتی سوا مچھلی پھنس گئی،یہ مچھلی شکار کے دوران قسمت والوں کو ملتی ہےکیونکہ سوا نسل کی مچھلی انتہائی نادرونایاب تصور کی جاتی ہے۔
ماہی گیروں کے ہاتھ لگنے والی مچھلی کی مالیت لاکھوں روپے ہے، ایک سوا مچھلی کی قیمت 25 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے جبکہ یہ مچھلی سمندر میں شاذونادر ہی ملتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ مچھلی کے پیٹ سے ملنے والی چربی انتہائی قیمتی ہوتی ہے کیونکہ سرجری کے بعد اعضاء کی پیوند کاری والا دھاگہ اسی سے بنتا ہے۔
تیکنیکی مشیرڈبلیو ڈبلیو ایف(پاکستان) محمد معظم خان کا کہنا ہے کہ سوا سندھی زبان کا لفظ ہے جبکہ اس مچھلی کو بلوچی میں کر(KIR) پکارا جاتا ہے، اس کا وزن 30 سے 40 کلو بھی ہوسکتا ہے، مچھلی کےاعضاء میں شامل اس کا سوئیم بلیڈر(پوٹا) انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے۔
مچھلی کے پوٹے کو چینی کسی خاص دعوت کے موقعے پر انتہائی اہم مہمانوں کو تناول کرنے کے لیے پیش کرتے ہیں جبکہ اس پوٹے کو سکھا کر شان وشوکت کےلیے گھروں کی زینت بناتے ہیں اور اس پوٹے کو جسمانی بیماریوں خاص طور پر جوڑوں کے عارضے میں دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
معظم خان کا کہنا ہے کہ سوا مچھلی کے جسم میں موجود چربی کو آلات جراحی کے لیے استعمال ہونے والے دھاگے تیاری کی بات میں کوئی صداقت نہیں۔