ریلوے میں 11 ہزار اسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ
ان میں وہ اسامیاں شامل ہیں جن پر عرصہ دراز سے بھرتی نہیں ہوسکی
ریلوے حکام نے ملک بھر کی آٹھ ڈویژنز سے گریڈ 1 سے گریڈ 16 تک کی 11 ہزار اسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان میں ڈیلی ویجزز ملازمین سمیت وہ اسامیاں شامل ہیں جن پر عرصہ دراز سے بھرتی نہیں ہوسکی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ریلوے حکام نے بڑھتے ہوئے مالی خسارے کے پیش نظر ڈیلی ویجزز پر کام کرنے والے ملازمین سمیت عرصہ دراز سے لاہور، کراچی، کویٹہ، سکھر، پشاور، راولپنڈی، مغلپورہ ورکشاپ ڈویژن اور ملتان ڈویژن میں عرصہ دراز سے خالی گیارہ ہزار اسامیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ ریلوے سے ڈیلی ویجزز پر کام کرنے والے ریلوے کے شعبہ سول انجینئرنگ، میکینکل انجینئرنگ سمیت دیگر شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین شامل ہیں اور ان ملازمین میں سیکیورٹی گارڈز، نائب قاصد، کیرج کلینر، ڈرائیور اور صفائی کا عملہ شامل ہیں۔
سابق چیئرمین ریلوے حبیب الرحمن نے گزشتہ روز ریٹائرمنٹ کے آخری روز محکمہ سے 11 ہزار ڈیلی ویجزز اور خالی اسامیاں ختم کرنے کی منظوری دی۔
اس حوالے سے ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ مالی خسارہ کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور جو نشستیں خالی پڑی ہوئی تھیں انہیں ختم کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ریلوے حکام نے بڑھتے ہوئے مالی خسارے کے پیش نظر ڈیلی ویجزز پر کام کرنے والے ملازمین سمیت عرصہ دراز سے لاہور، کراچی، کویٹہ، سکھر، پشاور، راولپنڈی، مغلپورہ ورکشاپ ڈویژن اور ملتان ڈویژن میں عرصہ دراز سے خالی گیارہ ہزار اسامیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ ریلوے سے ڈیلی ویجزز پر کام کرنے والے ریلوے کے شعبہ سول انجینئرنگ، میکینکل انجینئرنگ سمیت دیگر شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین شامل ہیں اور ان ملازمین میں سیکیورٹی گارڈز، نائب قاصد، کیرج کلینر، ڈرائیور اور صفائی کا عملہ شامل ہیں۔
سابق چیئرمین ریلوے حبیب الرحمن نے گزشتہ روز ریٹائرمنٹ کے آخری روز محکمہ سے 11 ہزار ڈیلی ویجزز اور خالی اسامیاں ختم کرنے کی منظوری دی۔
اس حوالے سے ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ مالی خسارہ کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور جو نشستیں خالی پڑی ہوئی تھیں انہیں ختم کیا گیا ہے۔