کنٹونمنٹ بورڈ ملیر نے نجی اراضی پر مویشی منڈی نہ لگانے کی یقین دہانی کرادی
پاکستان نیوی نان گیزیٹیڈ سویلین ایمپلائز سوسائٹی کی درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ ملیر نے حلفیہ بیان جمع کروادیا۔
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے نجی اراضی پر مویشی منڈی لگانے کیخلاف درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے جواب پر درخواستگزار کے وکیل کو اعتراضات تحریری طور پر جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دس رکنی بینچ کے روبرو نجی اراضی پر مویشی منڈی لگانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
پاکستان نیوی نان گیزیٹیڈ سویلین ایمپلائز سوسائٹی کی درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ ملیر نے حلفیہ بیان جمع کروادیا۔
جواب میں کہا گیا کہ آئندہ درخواستگزار کی اراضی پر مویشی منڈی نہیں لگائیں گے۔ کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے جواب پر درخواست گزار وکیل نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ یہ چیف ایگزیکٹو یا صدر کنٹونمنٹ کی جانب سے حلف نامہ نہیں۔ صدر یا چیف ایگزیکٹو کو خود اپنا حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی جائے۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو تحریری طور پر جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا اور سماعت 2 ہفتوں کے لیے سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ سپر ہائی وے پر ان کی اراضی پر ہر سال زبردستی مویشی منڈی لگا دی جاتی ہے۔ گزشتہ 6 سال سے کنٹونمنٹ کیخلاف فیصلہ ہو رہا ہے مگر عمل نہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے نجی اراضی پر مویشی منڈی لگانے کیخلاف درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے جواب پر درخواستگزار کے وکیل کو اعتراضات تحریری طور پر جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دس رکنی بینچ کے روبرو نجی اراضی پر مویشی منڈی لگانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
پاکستان نیوی نان گیزیٹیڈ سویلین ایمپلائز سوسائٹی کی درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ ملیر نے حلفیہ بیان جمع کروادیا۔
جواب میں کہا گیا کہ آئندہ درخواستگزار کی اراضی پر مویشی منڈی نہیں لگائیں گے۔ کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے جواب پر درخواست گزار وکیل نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ یہ چیف ایگزیکٹو یا صدر کنٹونمنٹ کی جانب سے حلف نامہ نہیں۔ صدر یا چیف ایگزیکٹو کو خود اپنا حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی جائے۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو تحریری طور پر جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا اور سماعت 2 ہفتوں کے لیے سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ سپر ہائی وے پر ان کی اراضی پر ہر سال زبردستی مویشی منڈی لگا دی جاتی ہے۔ گزشتہ 6 سال سے کنٹونمنٹ کیخلاف فیصلہ ہو رہا ہے مگر عمل نہیں۔