کراچی ٹیسٹ کا آخری روز فیصلہ کن ہوگا عبداللہ شفیق
میرے لیے سینچری سے زیادہ ٹیم کی جیت اہم ہے، نوجوان اوپنر
آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں مزاحمتی اننگز کھیلنے والے قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر عبداللہ شفیق کا کہنا ہے کہ ٹیم کو دباؤ سے نکالنے کی کوشش کررہا تھا، کراچی ٹیسٹ میں شکست سے بچنے کے لیے پرامید ہیں۔
ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کھیل کے اختتام پر قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر عبداللہ شفیق نے ورچوئل پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں جلد دو وکٹیں گنوا دینے کے بعد کپتان بابراعظم اور میں نے موقع کی نزاکت دیکھ کر بیٹنگ کی جس کے باعث دباؤ قدرے کم ہوگیا ہے۔
عبداللہ شفیق نے کہا کہ پانچویں روز کے کھیل کا آخری سیشن دونوں ٹیموں کے لیے اہم ہوگا، زیادہ سے زیادہ وکٹ پر رک کر وقت گزارنے کی کوشش کریں گے۔ میچ کے فیصلہ کن رہنے کا قوی امکان ہے۔
سوال کے جواب میں نوجوان اوپنر کا کہنا تھا کہ کپتان سے طے ہوا تھا کہ ریورس سوئنگ کا خطرناک مرحلہ گزارنا ہوگا، میرے لیے سینچری سے زیادہ ٹیم کی جیت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں لگتا کہ آسٹریلوی بولرز پریشان ہیں، وہ دنیا کے بہترین بولرز ہیں، ہم مہمان ٹیم کی بولنگ کو آسان نہیں لے رہے وہ دباؤ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کھیل کے اختتام پر قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر عبداللہ شفیق نے ورچوئل پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں جلد دو وکٹیں گنوا دینے کے بعد کپتان بابراعظم اور میں نے موقع کی نزاکت دیکھ کر بیٹنگ کی جس کے باعث دباؤ قدرے کم ہوگیا ہے۔
عبداللہ شفیق نے کہا کہ پانچویں روز کے کھیل کا آخری سیشن دونوں ٹیموں کے لیے اہم ہوگا، زیادہ سے زیادہ وکٹ پر رک کر وقت گزارنے کی کوشش کریں گے۔ میچ کے فیصلہ کن رہنے کا قوی امکان ہے۔
سوال کے جواب میں نوجوان اوپنر کا کہنا تھا کہ کپتان سے طے ہوا تھا کہ ریورس سوئنگ کا خطرناک مرحلہ گزارنا ہوگا، میرے لیے سینچری سے زیادہ ٹیم کی جیت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں لگتا کہ آسٹریلوی بولرز پریشان ہیں، وہ دنیا کے بہترین بولرز ہیں، ہم مہمان ٹیم کی بولنگ کو آسان نہیں لے رہے وہ دباؤ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔