خوابگاہ کی معمولی روشنی بھی خون میں شکر بڑھا سکتی ہے

اگرچہ یہ ایک چھوٹا سا مطالعہ ہے لیکن خوابگاہ میں روشنی سے اگلے ہی دن خون میں شوگر پر اثر پڑسکتا ہے


ویب ڈیسک March 16, 2022
سوتے وقت کمرے میں ٹی وی چلنے، نائٹ لیمپ کا بیرونی معمولی روشنی بھی خون میں شکر کی سطح بڑھا سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ایک چھوٹے سے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ رات کے وقت سونے کے کمرے میں معمولی روشنی بھی خون میں شکر کی مقدار کو تبدیل کرسکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بالخصوص مغربی ممالک میں سرہانے پر لیمپ ہوتا ہے یا پھر ٹی وی چلتا رہتا ہے اور اس کی روشنی کمرے میں موجود رہتی ہے۔

تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ اکثر لوگوں کے لیے خواب گاہ کی معمولی روشنی بھی ان کی نیند متاثر کرسکتی ہے۔ لیکن بات سونے تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ روشنی خون میں گلوکوز میں خلل ڈال سکتی ہے جس کے اثرات اگلے ہی دن سامنے آسکتے ہیں۔ یوں خون میں شکر کی سطح معمول سے بلند ہوسکتی ہے۔

پھر بالراست روشنی کے اثرات موٹاپے یا ٹائپ ٹو ذیابیطس کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔ لیکن اب بھی اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

سوتے وقت کی روشنیاں اور خراب صحت پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلے کئی تحقیقات سے معلوم ہوچکا ہے کہ بیڈروم میں روشنی سے موٹاپے سمیت کئی امراض کی راہ کھل جاتی ہے۔ اسی مناسبت سے شکاگو کے نارتھ ویسٹرن فائنبرگ اسکول آف میڈیسن کی ڈاکٹر فئلس زی اور ان کے ساتھیوں نے 20 افراد کو بھرتی کیا اور ان پر تحقیقات شروع کیں۔

ان افراد کو دو راتوں تک تجربہ گاہ میں سلایا گیا۔ پہلے روز سارے لوگ مکمل تاریک کمرے میں سلائے گئے۔ دوسرے دن آدھے شرکا کو 100 لکس والی روشنی میں سونے کو کہا گیا ۔ یہ روشنی سرہانے کی روشنی یا کمرے میں ٹی وی کے برابر ہوتی ہے یا پھر پردے سے آنے والی اسٹریٹ لائٹ کے برابر تھی۔

اگلی صبح تمام افراد کے خون کے دو بلڈ ٹیسٹ کئے گئے جس میں انسولین کی پیمائش کی جاتی ہے۔ دوسرے ٹیسٹ میں بیداری کے بعد گلوکوز دیا گیا جس کے بعد ان میں انسولین کا برتاؤ نوٹ کیا گیا۔

جن رضاکاروں نے معمولی روشنی میں رات گزاری اگلے روز ان کے خون میں شکر کی سطح بلند دیکھی گئی جبکہ مکمل تاریک کمرے میں سونے والے افراد میں اس کی شرح بہت کم تھی۔ دونوں راتوں میں مکمل تاریکی میں سونے والے افراد کے خون میں شکر کی زیادتی نہیں دیکھی گئی۔

تاہم ماہرین نے اس ضمن میں ایک بڑے مطالعے کا اعلان بھی کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں