اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد منظور
پاکستان اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منظور کرلی۔
بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسلاموفوبیا کے خلاف 15 مارچ کو دنیا بھر میں عالمی دن منانے کا اعلان کیا گیا، او آئی سی میں مذکورہ قرارداد 2 سال قبل اُس وقت پیش کی گئی تھی جب ایک دائیں بازو کے انتہا پسند نے نیوزی لینڈ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے میں 50 سے زائد نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔
قرارداد منگل کو او آئی سی کی جانب سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پیش کی، جس کی منظوری کے بعد اب آئندہ 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے دن کے طور پر عالمی سطح پر منانے کی منظوری دی گئی۔
پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اسلاموفوبیا کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں آوازاٹھائی، نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات بڑھے، مذہبی آزادی ہرشخص کا بنیادی حق ہے۔
منیر اکرم نے کہا کہ مختلف ملکوں میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اسلاموفوبیا کو ہوا دی جاتی ہے، اسلاموفوبیا کے خلاف آگاہی اور تدارک کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، اس سے مسلمانوں کے خلاف تشدد اورمنافرت بڑھتی ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کو روکنا ہوگا اور عالمی سطح پر مذہبی رواداری کا فروغ دینا ہوگا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا کے خلاف منظور کردہ قرارداد کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ امت مسلمہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئے لہر کے خلاف ہماری آواز سنی گئی ہے۔
میں آج امتِ مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ اسلاموفوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف ہماری آواز سنی گئی اور 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے تدارک کے عالمی دن کے طور پر مقرر کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے او آئی سی کی ایماء پر پاکستان کی پیش کردہ تاریخی قرارداد منظور کی۔
اقوام متحدہ نے او آئی سی کی جانب سے پاکستان کی طرف سے متعارف کرائی گئی ایک تاریخی قرارداد منظور کی ہے، قرارداد میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید لکھا کہ آج اقوام متحدہ نے بالآخر دنیا کو درپیش سنگین چیلنج کو تسلیم کر لیا ہے، اگلا چیلنج اس تاریخی قرارداد پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے