تحریک انصاف میں نئی تنظیم سازی کی چہ مگوئیاں شروع
وفاقی اور صوبائی وزراء نے تنظیمی رہنماؤں کو لفٹ نہیں کروائی، ذرائع تحریک انصاف
وفاق اور پنجاب میں ممکنہ تبدیلی ہونے کی صورت میں تحریک انصاف کی موجودہ مرکزی و صوبائی تنظیمیں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بڑھتے امکانات کے باعث حکومتی جماعت تحریک انصاف میں نئی تنظیم سازی ہونے کی چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور پنجاب میں ممکنہ تبدیلی ہونے کی صورت میں تحریک انصاف کی موجودہ مرکزی و صوبائی تنظیمیں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے 3 برس میں تحریک انصاف کی تنظیم عدم توجہ کا شکار رہی، وفاقی اور صوبائی وزراء نے تنظیمی رہنماؤں کو لفٹ نہیں کروائی، چند ماہ قبل وزیر اعظم نے تنظیمیں تحلیل کر کے وفاقی و صوبائی وزراء کو وفاقی و صوبائی سطح پر مرکزی عہدیدار بنایا تھا، اگر قومی و پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان تبدیل ہوتا ہے تو تحریک انصاف کی نئی تنظیم سازی کا غالب امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت کی تنظیمیں متنازعہ ہیں اور پارٹی کے اندر اس حوالے سے نمایاں اکثریت کے تحفظات سامنے آچکے ہیں، متنازعہ تنظیم سازی کی وجہ سے تحریک انصاف کی موجودہ تنظیموں کو پارٹی فنڈنگ کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، اور انہی مالی مشکلات کے سبب تحریک انصاف پنجاب کا صوبائی دفتر خالی کر کے جیل روڈ پر واقع لاہور تنظیم کے آفس میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 27 مارچ کے جلسے کی تیاریوں کیلئے ٹکٹ ہولڈرز اور رہنما چندہ دینے میں حیلے بہانے کررہے ہیں، سینٹرل فنڈ ریزنگ شروع نہیں ہو سکی، تحریک انصاف کے ناراض رہنما۔علیم خان گروپ نے 27 مارچ کے شیڈول جلسے کے لئے چندہ دینے کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا، ان کے جلسہ سے لاتعلق رہنے کا قوی امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بڑھتے امکانات کے باعث حکومتی جماعت تحریک انصاف میں نئی تنظیم سازی ہونے کی چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور پنجاب میں ممکنہ تبدیلی ہونے کی صورت میں تحریک انصاف کی موجودہ مرکزی و صوبائی تنظیمیں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے 3 برس میں تحریک انصاف کی تنظیم عدم توجہ کا شکار رہی، وفاقی اور صوبائی وزراء نے تنظیمی رہنماؤں کو لفٹ نہیں کروائی، چند ماہ قبل وزیر اعظم نے تنظیمیں تحلیل کر کے وفاقی و صوبائی وزراء کو وفاقی و صوبائی سطح پر مرکزی عہدیدار بنایا تھا، اگر قومی و پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان تبدیل ہوتا ہے تو تحریک انصاف کی نئی تنظیم سازی کا غالب امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت کی تنظیمیں متنازعہ ہیں اور پارٹی کے اندر اس حوالے سے نمایاں اکثریت کے تحفظات سامنے آچکے ہیں، متنازعہ تنظیم سازی کی وجہ سے تحریک انصاف کی موجودہ تنظیموں کو پارٹی فنڈنگ کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، اور انہی مالی مشکلات کے سبب تحریک انصاف پنجاب کا صوبائی دفتر خالی کر کے جیل روڈ پر واقع لاہور تنظیم کے آفس میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 27 مارچ کے جلسے کی تیاریوں کیلئے ٹکٹ ہولڈرز اور رہنما چندہ دینے میں حیلے بہانے کررہے ہیں، سینٹرل فنڈ ریزنگ شروع نہیں ہو سکی، تحریک انصاف کے ناراض رہنما۔علیم خان گروپ نے 27 مارچ کے شیڈول جلسے کے لئے چندہ دینے کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا، ان کے جلسہ سے لاتعلق رہنے کا قوی امکان ہے۔