گوگل کلاس روم مشکل ہوم ورک کے لیے نیا ٹول

اب طالب علم اور اساتذہ مل کر مشکل مسائل اور ہوم ورک حل کرسکتے ہیں جس میں اے آئی کا کردار بھی اہم ہے

گوگل نے کلاس روم کے نام سے اپنے ٹول میں مزید جدت پیدا کی ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
گوگل نے مشکل ترین ہوم ورک کے لیے ایک مددگار ٹول 'گوگل کلاس روم' کے نام سے پیش کیا ہے۔ اس میں ایک سے زائد طلبا و طالبات مل کر کام کرسکتے ہیں، اس میں اساتذہ رہنمائی بھی کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی طاقت ور آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹول بھی اس میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اگرچہ یہ ٹول سادہ انداز میں پہلے سے موجود ہے لیکن اب اس میں مزید بہتری کی گئی ہے۔ اس پر بچے اپنا کام پوسٹ کرسکتے ہیں۔ اسکول میں جمع کراسکتے ہیں اور اساتذہ اسے دیکھ کر دوبارہ بھیج سکتے ہیں۔ دوسری جانب اساتذہ اور طالب علم انٹرایکٹو انداز میں سیکھ سکتے ہیں۔

کسی جگہ پھنس جانے والے طالب علموں میں آئی ٹی اور ڈیپ لرننگ کی بدولت رہنما اشارے بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ مثلاً اگرکسی بچے نے ریاضی کے جواب میں ".5" لکھا ہے اور دوسرے نے اس کی بجائے "1/2" لکھ دیا تو وہ دونوں کو درست جواب قرار دے گا۔


علاوہ ازیں گوگل اے آئی ریاضی کے سوال دیکھ کراشارہ دیتا ہے کہ اس کا تعلق الجبرا سے ہے، ریاضی سے ہے یا پھر جیومیٹری کا کوئی مسئلہ ہے۔ اگر استاد چاہیں تو اس آپشن کو بند بھی کرسکتے ہیں۔

اسی طرح طالب علم کسی جواب کو وہیں چیک کرواسکتے ہیں۔ چیک بٹن دبا کر ہاتھوں ہاتھ اس کا نتیجہ سامنے آجاتا ہے۔ پہلے مرحلے میں غلطی ہونے پر سافٹ ویئر مدد کا اشارہ بھی دیتا ہے۔ اگر آپ ہار چکے ہیں تو اسکرین کے ایک کونے پر مددگار کورس، ویڈیو اور دیگر سہولیات مل جائیں گی۔

گوگل کا خیال ہے کہ بچوں کو اگر مدد یا اشارہ دیا جائے وہ ہوم ورک کی جانب زیادہ آمادہ ہوتے ہیں۔ اگر سافٹ ویئر کوئی مدد نہ کرے تو طالب علم جلد ہی حوصلہ ہار کر اسے چھوڑ سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سافٹ ویئر الگورتھم مختلف طریقے سے طالب علم کی مدد کرتا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وبا کے لاک ڈاؤن میں اس قسم کے ٹول اور پروگرام بہت مقبول ہوئے اور اب گوگل نے اس میں مزید بہتری پیدا کی ہے۔
Load Next Story