بابراعظم کیساتھ ایک موقع پر ہدف حاصل کرنے کا سوچا تھا محمد رضوان
ہدف کے تعاقب کے لیے پانچ سیشن کھیلنا آسان کام نہیں تھا
ISLAMABAD/RAWALPINDI:
پاکستان ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کہا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز کپتان بابراعظم کے ساتھ ایک موقع پر ہدف حاصل کرنا بھی سوچا تھا۔
دوسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے بعد کمنٹیٹر سے گفتگو میں محمد رضوان نے کہا کہ ہدف حاصل کرنے کا منصوبہ اس لیے ترک کرنا پڑا کیونکہ گیند بہت پرانا ہوگیا تھا اور پچ پر گڑبڑ بھی کر رہا تھا، بہرحال ٹیسٹ کرکٹ میں یہ سب چلتا رہتا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ پہلی اننگز میں 148 رنز پر آؤٹ ہونا اور اسکے بعد 506 رنز کے ہدف کے تعاقب کے لیے پانچ سیشن کھیلنا آسان کام نہیں تھا، لیکن جتنا میچ اختتام کی طرف جاتا ہے، اتنا دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بابراعظم سے متعلق سوال پر وکٹ کیپر بلےباز نے کہا کہ کپتان بابراعظم دنیا کے ورلڈ نمبر 1 پلیئر ہیں اور ہم دونوں کے درمیان قائم ہونے والی شراکت بہترین رابطے کا نتیجہ ہے۔
محمد رضوان نے اعتراف کیا کہ آسٹریلیا جیسی ورلڈ نمبر 1 ٹیم کے خلاف کھیلنا مشکل کام تھا لیکن اسی ٹیسٹ نے ہماری ٹیم کو آگے لیکر جانا ہے۔ آسٹریلیا نے میچ جیتنے کی بھرپور کوشش کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کھیلا گیا سیریز کا دوسرے ٹیسٹ بھی ڈرا ہوگیا تھا۔ آسٹریلیا نے میچ جیتنے کے لیے 506 رنز کا بڑا ہدف دیا تھا تاہم پاکستان ٹیم 7 وکٹیں گنوا کر 443 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔
ہدف کے تعاقب میں کپتان بابراعظم نے ٹیسٹ کیریئر کی تاریخ کی بہترین اننگز کھیلی اور 196 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ اوپنر عبداللہ شفیق نے 96 رنز بنائے۔ محمد رضوان نے 104 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
سیریز کا آخری اور فیصلہ کن ٹیسٹ لاہور میں 21 مارچ سے شروع ہوگا۔
پاکستان ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کہا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز کپتان بابراعظم کے ساتھ ایک موقع پر ہدف حاصل کرنا بھی سوچا تھا۔
دوسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے بعد کمنٹیٹر سے گفتگو میں محمد رضوان نے کہا کہ ہدف حاصل کرنے کا منصوبہ اس لیے ترک کرنا پڑا کیونکہ گیند بہت پرانا ہوگیا تھا اور پچ پر گڑبڑ بھی کر رہا تھا، بہرحال ٹیسٹ کرکٹ میں یہ سب چلتا رہتا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ پہلی اننگز میں 148 رنز پر آؤٹ ہونا اور اسکے بعد 506 رنز کے ہدف کے تعاقب کے لیے پانچ سیشن کھیلنا آسان کام نہیں تھا، لیکن جتنا میچ اختتام کی طرف جاتا ہے، اتنا دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بابراعظم سے متعلق سوال پر وکٹ کیپر بلےباز نے کہا کہ کپتان بابراعظم دنیا کے ورلڈ نمبر 1 پلیئر ہیں اور ہم دونوں کے درمیان قائم ہونے والی شراکت بہترین رابطے کا نتیجہ ہے۔
محمد رضوان نے اعتراف کیا کہ آسٹریلیا جیسی ورلڈ نمبر 1 ٹیم کے خلاف کھیلنا مشکل کام تھا لیکن اسی ٹیسٹ نے ہماری ٹیم کو آگے لیکر جانا ہے۔ آسٹریلیا نے میچ جیتنے کی بھرپور کوشش کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کھیلا گیا سیریز کا دوسرے ٹیسٹ بھی ڈرا ہوگیا تھا۔ آسٹریلیا نے میچ جیتنے کے لیے 506 رنز کا بڑا ہدف دیا تھا تاہم پاکستان ٹیم 7 وکٹیں گنوا کر 443 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔
ہدف کے تعاقب میں کپتان بابراعظم نے ٹیسٹ کیریئر کی تاریخ کی بہترین اننگز کھیلی اور 196 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ اوپنر عبداللہ شفیق نے 96 رنز بنائے۔ محمد رضوان نے 104 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
سیریز کا آخری اور فیصلہ کن ٹیسٹ لاہور میں 21 مارچ سے شروع ہوگا۔