وزیراعظم کے انتخاب اور تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں الیکشن کمیشن
ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات بے بنیاد ہیں، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے بیان جاری کیا ہے کہ وزیر اعظم کا انتخاب، تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی کے قوانین کے تحت ہوتا ہے، وزیر اعظم کے انتخاب، تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے دوران فلور کراسنگ اور ہارس ٹریڈنگ پر الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کی رو سے الیکشن کمیشن کا وزیر اعظم کے انتخاب، تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں۔
الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کا انتخاب اور تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی کے قوانین کے تحت ہوتا ہے، اور ان دونوں مراحل میں اسپیکر قومی اسمبلی بطور پریزائڈنگ افسر کام کرتے ہیں، ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات بے بنیاد ہیں۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ فلور کراسنگ کی صورت میں پارٹی سربراہ رکن کے خلاف ڈکلریشن اسپیکر کو بھیجے گا، اسپیکر قومی اسمبلی ڈکلریشن الیکشن کمیشن کو ارسال کرے گا، اور الیکشن کمیشن اسپیکر سے موصول ڈکلریشن پر آئین و قانون کے مطابق کاروائی کرے گا، فلور کراسنگ پر ڈکلریشن موصول ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کا کام شروع ہو گا، حکومت چاہے تو قوانین میں ترمیم کر کے الیکشن کمیشن کو اختیارات دے سکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے دوران فلور کراسنگ اور ہارس ٹریڈنگ پر الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کی رو سے الیکشن کمیشن کا وزیر اعظم کے انتخاب، تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں۔
الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کا انتخاب اور تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی کے قوانین کے تحت ہوتا ہے، اور ان دونوں مراحل میں اسپیکر قومی اسمبلی بطور پریزائڈنگ افسر کام کرتے ہیں، ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات بے بنیاد ہیں۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ فلور کراسنگ کی صورت میں پارٹی سربراہ رکن کے خلاف ڈکلریشن اسپیکر کو بھیجے گا، اسپیکر قومی اسمبلی ڈکلریشن الیکشن کمیشن کو ارسال کرے گا، اور الیکشن کمیشن اسپیکر سے موصول ڈکلریشن پر آئین و قانون کے مطابق کاروائی کرے گا، فلور کراسنگ پر ڈکلریشن موصول ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کا کام شروع ہو گا، حکومت چاہے تو قوانین میں ترمیم کر کے الیکشن کمیشن کو اختیارات دے سکتی ہے۔