خیبرپختونخوا میں فائرنگ سے خواجہ سرا ہلاک دوسرا زخمی
جاں بحق ہونے والا خواجہ سرا چاند مقامی ضلع میں مشہور تھا، پولیس
SAN FRANCISCO:
خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں فائرنگ سے خواجہ سرا ہلاک اور اس کا دوست زخمی ہو گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان ڈاکٹر زاہد نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والا خواجہ سرا چاند مقامی ضلع میں مشہور تھا، ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قتل کے پیچھے محرکات کے بارے میں کہنا قبل از وقت ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ نہیں ہے بلکہ مقامی تنازعہ ہے۔
خیبرپختونخوا کے خواجہ سراؤں کی سماجی کارکن آرزو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند برس میں صوبے میں 70 خواجہ سراؤں کو قتل کیا گیا لیکن ایک بھی ملزم کو سزا نہیں ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پسماندہ طبقے کو تحفظ اور حقوق دینے میں ناکام رہی ہے۔
حال ہی میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی نے مقامی پولیس حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر وقت دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے قبل پولیس نے مانسہرہ میں 5 خواجہ سراؤں پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔
سٹی پولیس نے مانسہرہ میں فائرنگ کر کے 5 خواجہ سراؤں کو زخمی کرنے والے بیدادی کے رہائشی سبطین فدا کو گرفتار کر لیا۔