دن میں زیادہ دیر سوتے رہنا بھی دماغی بیماری کی علامت ہے تحقیق

عمر رسیدہ افراد میں رات کی نیند اکثر متاثر رہتی ہے جبکہ وہ دن میں سوتے رہتے ہیں

عمر رسیدہ افراد میں رات کی نیند اکثر متاثر رہتی ہے جبکہ وہ دن میں سوتے رہتے ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ISLAMABAD:
چینی نژاد امریکی سائنسدانوں نے عمر رسیدہ افراد پر ایک طویل تحقیق سے دریافت کیا ہے کہ دن میں غیر ضروری طور پر زیادہ دیر تک سوتے رہنا بھی 'الزائیمرز' کہلانے والی دماغی بیماری کی علامت ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ دن میں کئی گھنٹے سونے کی عادت کا مختلف دماغی بیماریوں کے ساتھ تعلق پہلے ہی سے ہمارے علم میں ہے۔ تازہ تحقیق نے ان معلومات میں ایک اور پہلو کا اضافہ کیا ہے۔

عمر رسیدہ افراد میں رات کی نیند اکثر متاثر رہتی ہے جبکہ وہ دن میں سوتے رہتے ہیں۔

سونے جاگنے کے معمولات میں یہ تبدیلی دماغ کی بتدریج تنزلی کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے۔


مختلف امریکی اداروں کے ماہرین کی اس مشترکہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ وہ بزرگ جو بظاہر صحت مند ہیں اور دن میں ایک گھنٹہ یا کچھ زیادہ دیر تک سوتے رہتے ہیں، ان میں چھ سال بعد الزائیمرز بیماری نمودار ہونے کا امکان، معمول کی نیند لینے والے بزرگوں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

یہ تحقیق ایک طویل مطالعے کا حصہ ہے جس میں پچھلے کئی سال سے عمر رسیدہ افراد کی جسمانی اور ذہنی صحت پر نظر رکھی جارہی ہے۔

ماہرین نے اس مطالعے میں شریک ایک ہزار سے زائد بزرگ امریکی شہریوں سے 14 سال میں جمع کی گئی معلومات کا تجزیہ کیا جن کی عمر (ابتدائی مرحلے پر) 80 سے 84 سال کے درمیان تھی۔

اس تحقیق سے جہاں یہ معلوم ہوا کہ دن میں زیادہ نیند، الزائیمرز کی وجہ سے ہوسکتی ہے وہیں یہ بھی پتا چلا کہ عمر رسیدگی میں دن کے وقت زیادہ سونے سے بھی مختلف دماغی امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔

ریسرچ جرنل ''الزائیمرز اینڈ ڈیمنشیا'' کے تازہ شمارے میں ماہرین نے اس کیفیت کو ''شیطانی چکر'' کا نام دیا ہے کیونکہ دن کے وقت نیند اور دماغی امراض میں دو طرفہ تعلق ہمارے سامنے آچکا ہے۔
Load Next Story