امید ہے بلاول بھارتی آلہ کار بن کر او آئی سی اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے وزیر خارجہ
بلاول کے بڑے انہیں سمجھائیں، یہ حکومت کا نہیں بلکہ ریاست اور ملکی ساکھ کا معاملہ ہے، شاہ محمود قریشی
KASUR:
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امید ہے بلاول بھارتی آلہ کار نہیں بنیں گے اور او آئی سی اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے نہایت ناسمجھی والا اور بوکھلاہٹ والا بیان دیا ہے، ان کے نمبرز پورے ہیں تو انہیں پُراعتماد اور پریشان تو ہمیں ہونا چاہیے تھا، لیکن پریشان ان کے چہرے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عدم اعتماد کا مقابلہ سیاسی و جمہوری انداز میں کرنا ہے، ہم ہرگز تصادم نہیں چاہتے اور کسی رکن اسمبلی کے رستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، ہر رکن اسمبلی کو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کا حق ہے، ہم اپنے منحرف ارکان کو منانے کی کوشش کریں گے لیکن زبردستی نہیں کریں گے، ہم تماشا نہیں بنانا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کی کارروائی نہ ہونے پر اپوزیشن کی او آئی سی کانفرنس روکنے کی دھمکی
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد تو ابھی آرہی ہے، لیکن اوآئی سی اجلاس تو پہلے سے طے تھا، مہمان آنے شروع ہوگئے، وزرائے خارجہ تشریف لارہے ہیں، ایسے میں یہ دھمکی دے رہے ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ بھارت اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، امید ہے بلاول بھارت کے ایجنڈے کے آلہ کار نہیں بنیں گے، اور اس اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے، اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں، ایک طرف مولانا فضل الرحمان نے او آئی سی اجلاس کے لیے اپنا لانگ مارچ موخر کیا لیکن دوسری طرف یہ دھرنا دینے جارہے ہیں، یہ ناپختگی اور ناسمجھی ہے، ان کے بڑے انہیں سمجھائیں، یہ حکومت کا نہیں بلکہ ریاست اور ملکی ساکھ کا معاملہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امید ہے بلاول بھارتی آلہ کار نہیں بنیں گے اور او آئی سی اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے نہایت ناسمجھی والا اور بوکھلاہٹ والا بیان دیا ہے، ان کے نمبرز پورے ہیں تو انہیں پُراعتماد اور پریشان تو ہمیں ہونا چاہیے تھا، لیکن پریشان ان کے چہرے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عدم اعتماد کا مقابلہ سیاسی و جمہوری انداز میں کرنا ہے، ہم ہرگز تصادم نہیں چاہتے اور کسی رکن اسمبلی کے رستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، ہر رکن اسمبلی کو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کا حق ہے، ہم اپنے منحرف ارکان کو منانے کی کوشش کریں گے لیکن زبردستی نہیں کریں گے، ہم تماشا نہیں بنانا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کی کارروائی نہ ہونے پر اپوزیشن کی او آئی سی کانفرنس روکنے کی دھمکی
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد تو ابھی آرہی ہے، لیکن اوآئی سی اجلاس تو پہلے سے طے تھا، مہمان آنے شروع ہوگئے، وزرائے خارجہ تشریف لارہے ہیں، ایسے میں یہ دھمکی دے رہے ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ بھارت اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، امید ہے بلاول بھارت کے ایجنڈے کے آلہ کار نہیں بنیں گے، اور اس اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے، اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں، ایک طرف مولانا فضل الرحمان نے او آئی سی اجلاس کے لیے اپنا لانگ مارچ موخر کیا لیکن دوسری طرف یہ دھرنا دینے جارہے ہیں، یہ ناپختگی اور ناسمجھی ہے، ان کے بڑے انہیں سمجھائیں، یہ حکومت کا نہیں بلکہ ریاست اور ملکی ساکھ کا معاملہ ہے۔