عدالت نے عثمان مرزا کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

اسلام آباد میں لڑکی لڑکے پر جنسی تشدد کے عثمان مرزا کیس کا فیصلہ 25 مارچ کو سنائے جانے کا امکان ہے

عثمان مرزا کیس کا ٹرائل ساڑھے 5 ماہ بعد مکمل ہوگیا (فوٹو، فائل)

وفاقی دارالحکومت میں لڑکی لڑکے پر جنسی تشدد کے عثمان مرزا کیس کا فیصلہ عدالت نے محفوظ کرلیا جو رواں ماہ 25 مارچ کو سنائے جانے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عثمان مرزا کیس کا ٹرائل ساڑھے 5 ماہ بعد مکمل ہوگیا۔ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی جانب سے 25 مارچ کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔ عدالت نے فریقین کے حتمی دلائل کے بعد آج عثمان مرزا کیس کا فیصلہ محفوظ کیا۔ متاثرہ لڑکا اسد اور لڑکی سندس اپنے بیان سے منحرف ہو چکے ہیں۔


پبلک پراسیکیوٹر حسن عباس نے حتمی دلائل میں کہا کہ منحرف ہونے کے باوجود بھی ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف زیادہ سے زیادہ سزا کا کیس ثابت ہوتا ہے۔

مرکزی ملزم عثمان مرزا کے وکیل جاوید اقبال وینس نے مؤقف اپنایا کہ ویڈیو جعلی بنائی گئی، ابھی تک وقوعہ کے ہونے اور عثمان کی موجودگی کو ثابت نہیں کیا جاسکا، پراسیکوشن کے ثبوتوں میں تضادات ہیں، عدالت شک کا فائدہ ملزمان کو دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس کی چھے جولائی کو جنسی تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد 28 ستمبر کو مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت سات ملزمان پر فرد جرم عائد ہوئی تھی۔
Load Next Story