کام نہ ہونے پر ناراضی ظاہر کریں تو الزامات لگا دیئے جاتے ہیں پی ٹی آئی ایم این اے
منحرف ہونے پر کروڑوں روپے لینے کا الزام لگایا گیا، میں پیسے لینے اور دینے والے دونوں پر لعنت بھیجتا ہوں، غفار وٹو
MADRID:
پی ٹی آئی کے ناراض رکن اسمبلی غفار وٹو کا کہنا ہے کہ تین سال میں اپنے حلقے میں ایک کام بھی نہ کرواسکا، جب کام نہ ہونے پر کوئی ناراضی کا اظہار کرتا ہے تو ہم پر الزامات لگا دیے جاتے ہیں۔
این اے 166 بہاولنگر سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی غفار وٹو نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں 2018ء میں حلقہ این اے 166 بہاولنگر سے آزاد حیثیت سے جیتا اور الیکشن جیتنے کے بعد پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی کیوں کہ اس وقت پی ٹی آئی کا نعرہ تھا کرپشن مکاؤ۔
غفار وٹو کا کہنا تھا کہ میں حکومت کے ساڑھے تین سال میں اپنے حلقے میں ایک کام بھی نہ کرواسکا، میرا مطالبہ تھا کہ میرے حلقے کو سی پیک اور موٹروے کے ساتھ لنک کیا جائے لیکن وہ بھی نہ ہوسکا، اور جب ہمارا کام نہ ہونے پر کوئی ناراضی کا اظہار کرتے ہیں تو ہم ہر الزام لگا دیے جاتے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی غفار وٹو کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی وزرا کی جانب سے مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے کروڑوں روپے لیے اور منحرف ہوگیا، میں پیسے لینے اور دینے والے دونوں پر لعنت بھیجتا ہوں، رشوت لینے اور دینے والا دونوں ہی جہنمی ہیں۔ میں سندھ ہاؤس گیا ہی نہیں اور وہ جھوٹا الزام بھی مجھ پر لگایا گیا کہ میں سندھ ہاؤس میں تھا۔
پی ٹی آئی کے ناراض رکن اسمبلی غفار وٹو کا کہنا ہے کہ تین سال میں اپنے حلقے میں ایک کام بھی نہ کرواسکا، جب کام نہ ہونے پر کوئی ناراضی کا اظہار کرتا ہے تو ہم پر الزامات لگا دیے جاتے ہیں۔
این اے 166 بہاولنگر سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی غفار وٹو نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں 2018ء میں حلقہ این اے 166 بہاولنگر سے آزاد حیثیت سے جیتا اور الیکشن جیتنے کے بعد پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی کیوں کہ اس وقت پی ٹی آئی کا نعرہ تھا کرپشن مکاؤ۔
غفار وٹو کا کہنا تھا کہ میں حکومت کے ساڑھے تین سال میں اپنے حلقے میں ایک کام بھی نہ کرواسکا، میرا مطالبہ تھا کہ میرے حلقے کو سی پیک اور موٹروے کے ساتھ لنک کیا جائے لیکن وہ بھی نہ ہوسکا، اور جب ہمارا کام نہ ہونے پر کوئی ناراضی کا اظہار کرتے ہیں تو ہم ہر الزام لگا دیے جاتے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی غفار وٹو کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی وزرا کی جانب سے مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے کروڑوں روپے لیے اور منحرف ہوگیا، میں پیسے لینے اور دینے والے دونوں پر لعنت بھیجتا ہوں، رشوت لینے اور دینے والا دونوں ہی جہنمی ہیں۔ میں سندھ ہاؤس گیا ہی نہیں اور وہ جھوٹا الزام بھی مجھ پر لگایا گیا کہ میں سندھ ہاؤس میں تھا۔