سری لنکا میں کاغذی بحران کی وجہ سے امتحانات ملتوی

معاشی بحران کی وجہ سے عام اشیا کی شدید قلت اور لاکھوں طلبا و طالبات امتحانات دینے سے قاصر ہیں

سری لنکا میں کاغذ کی قلت سے 45 لاکھ بچے امتحانات دینے سے محروم ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی:
سری لنکا میں اس وقت شدید معاشی بحران جاری ہے جس کی وجہ سے لاکھوں طلباوطالبات امتحانات دینے سے قاصر ہیں کیونکہ کاغذ کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔

اس سے قبل میڈیکل اسٹور اور پیٹرول پمپوں پر طویل قطاریں دیکھی گئی ہیں کیونکہ 1948 کے بعد سے اب تک سری لنکا شدید معاشی مشکلات میں گرفتار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں جن سےمتاثرہ طلبا و طالبات کی تعداد 45 لاکھ بتائی جاتی ہے۔

مغربی صوبے کے محکمہ تعلیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ زرِ مبادلہ کی کمی سے روشنائی اور کاغذ نایاب ہوچکا ہے اور لوگ گھریلو ایندھن کی تلاش میں بھی سرگرداں ہیں۔ دوسری جانب گوشت، دودھ، اور دیگر ضروری اشیا بھی عوامی دسترس سے باہر ہوچکی ہیں۔




سری لنکن حکومت نے مالی مشکلات کی بنا پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا جس کے تحت بیل آؤٹ پیکج لیا جائے گا۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نے بھی ان روابط کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ سری لنکا پر قرض کا پہاڑ ہے اور ملکی زرِ مبادلہ صرف دو ارب تین کروڑ ڈالر پر موجود ہیں۔

اس تناظر میں دوکانوں اور مارکیٹوں میں لوگوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں اور دودھ ، شکر تک کی شدید قلت ہوچکی ہے۔ ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کا طویل بلیک آؤٹ معمول کا حصہ بن چکا ہے۔

دوسری جانب سری لنکا نے چین سے بھی مالی مدد کی درخواست کی ہے لیکن اب تک جین نے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
Load Next Story