پاکستان کو لاہور ٹیسٹ میں شکست آسٹریلیا نے سیریز اپنے نام کرلی
لاہور میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 115 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی۔
آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز ایک صفر سے اپنے نام کی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی اور کراچی میں کھیلا گیا سیریز کا پہلا اور دوسرا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا تھا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز 29 مارچ سے ہوگا جس کی میزبانی لاہور کرے گا۔
پانچواں روز
آسٹریلوی اسپنر نیتھن لائن پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ کپتان پیٹ کمنز نے تین جبکہ مچل اسٹارک اور کیمرون گرین نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ مہمان ٹیم تیسری مرتبہ پاکستان میں ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔
حسن علی 13 رنز بنا کر نیتھن لائن کی گیند پر بولڈ ہوگئے جبکہ اسکے بعد شاہین شاہ آفریدی 5 رنز اور نسیم شاہ ایک رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان ٹیم کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کپتان بابراعظم تھے، جو 54 رنز بنا کر نیتھن لائن کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ تھما بیٹھے جبکہ ساتویں کھلاڑی ساجد خان کو مچل اسٹارک نے آؤٹ کیا۔
پانچویں روز کھیل کا آغاز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے کیا۔ اوپنر عبداللہ شفیق 27 رنز بنا کر کیمرون گرین کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ان کی جگہ اظہر علی آئے جو ٹیم کے 105 رنز کے مجموعی اسکور پر 17 رنز بناکر اسمتھ کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔
ٹیم کے 142 کے اسکور پر امام الحق بھی 70 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، وہ بھی گزشتہ دو کھلاڑیوں کی طرح کیچ آؤٹ ہوئے۔ فواد عالم 11 رنز اور محمد رضوان صفر پر پیٹ کمنز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
پانچویں روز کے کھیل کے آغاز سے قبل قذافی اسٹیڈیم میں 1992 کے ورلڈ کپ کی ٹرافی بھی رکھی گئی، جس کے ساتھ پاکستانی کھلاڑیوں نے تصاویر بھی بنائی۔ 25 مارچ 1992 کو پاکستان عمران خان کی قیادت میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ چیمپیئن بنا تھا۔
چوتھا روز
پاکستان ٹیم کے اوپنر بلے بازوں نے دوسری اننگز کا شاندار آغاز کیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 351 رنز کے ہدف کے تعاقب میں امام الحق 93 بولوں پر 42 رنز جبکہ عبداللہ شفیق 69 بالوں پر 27 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
آسٹریلوی ٹیم نے تین وکٹوں کے نقصان پر 227 رنز بنا کر بیٹنگ ڈیکلیئر کی جس کے جواب میں قومی ٹیم سے امام الحق اور عبداللہ شفیق میدان میں آئے اور بہترین بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کا مجموعی اسکور 73 رنز تک پہنچا دیا ہے۔
چوتھے روز کھانے کے وقفے سے قبل آسٹریلیا کی پہلی وکٹ 96 رنز پر گری، شاہین شاہ آفریدی نے اوپنر ڈیوڈ وارنر کو 51 رنز پر بولڈ کیا۔ کھانے کے وقفے کے بعد مارنس لبوشین 36 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر پویلین لوٹ گئے جبکہ اسٹیو اسمتھ کو نسیم شاہ نے آؤٹ کیا، انہوں نے 17 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کے 391 رنزکے جواب میں پاکستانی بیٹنگ لائن 268 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، جس کے بعد آسٹریلیا نے تیسرے دن کے کھیل کے اختتام تک دوسری اننگز میں 11 رنز بنا کر 134 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی۔
تیسرا روز
پاکستان ٹیم نے تیسرے روز 90 رنز ایک وکٹ کے نقصان پر اپنی بقیہ اننگز کا آغاز کیا، کھانے کے وقفے کے بعد عبداللہ شفیق 81 رنز بنا کر نیتھن لائن کی گیند پر آوٹ ہوگئے۔
اظہر علی 78 رنز کی اننگز کھیل کر پیٹ کمنز کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے جبکہ چائے کے وقفے کے بعد فواد عالم 13 رنز بنا کر مچل اسٹارک کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ محمد رضوان ایک رن بنا کر مچل اسٹارک کی گینڈ پر بولڈ ہوگئے اور ساجد خان کو پیٹ کمنز نے بولڈ کیا۔
پھر نئے آنے والے کھلاڑی نعمان علی بابر اعظم کا ساتھ دینے آئے تو وہ 268 پر پویلین لوٹ گئے، یوں پاکستان کو 7ویں نقصان کا سامنا کرنا پڑا، بعد ازاں حسن علی، بابر اعظم اور نسیم شاہ مجموعی اسکور میں کوئی اضافہ نہ کرسکے۔
پہلی اننگز میں پاکستانی بلے باز عبداللہ شفیق 81، اظہر علی 78 اور بابر اعظم 67 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے، پیٹ کمنز نے 5 اور مچل اسٹارک نے 4 کھلاڑیوں کو شکار بنایا جبکہ نیتھن کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔
کھیل کے تیسرے روز کے کھیل سے پہلے یوم پاکستان کی مناسب سے قومی ترانہ بھی پڑھا گیا۔
دوسرا روز
قومی ٹیم نے آسٹریلیا کی 391 رنز کی برتری ختم کرنے کے لیے بیٹنگ شروع کی تو پاکستانی اوپنر امام الحق 11 رنز بنا کر 20 کے مجموعی اسکورپر پیٹ کمنز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
بعد ازاں عبداللہ شفیق اور اظہر علی نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 90 تک پہنچایا۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے 232 رنز 5 وکٹوں سے دوسرے روز اپنی بقیہ اننگز کا آغاز کیا تو الیکس کیری 67 اور کیمرون گرین 79 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 135 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
الیکس کیری کی وکٹ نعمان علی اور کیمرون گرین کی وکٹ نسیم شاہ نے حاصل کی۔
الیکس کیری اور کیمرون گرین کے آؤٹ ہونے کے بعد مہمان ٹیم زیادہ دیر پر وکٹ پر قدم نہ جما سکی اور پوری ٹیم 391 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ نے چار چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ساجد خان اور نعمان علی کو ایک ایک وکٹ حاصل ہوئی۔
کھیل کے پہلے روز آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ 91 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
پہلا روز
مہمان ٹیم آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو ابتدا میں ہی ان کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے 8 رنز پر دو کھلاڑی پویلین بھیج دیے۔
اوپنر ڈیوڈ وارنر 7 رنز جبکہ مارنس لبوشین بغیر کوئی رن بنائے شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ آسٹریلوی کھلاڑی مارنس لبوشین ٹیسٹ کیریئر میں تیسری مرتبہ پاکستان کے خلاف صفر پر آؤٹ ہوئے۔
اسپنر نعمان علی کی گیند پر کپتان بابراعظم نے عثمان خواجہ اور نعمان علی نے اپنی ہی گیند پر اسٹیو اسمتھ کا اہم کیچ چھوڑ دیا۔
چائے کے وقفے کے بعد اسٹیو اسمتھ 59 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے اور اوپنر عثمان خواجہ 91 رنز بنا ساجد خان کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ ٹریوس ہیڈ 26 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ کیمرون گرین 20 اور الیکس کیرے 8 رنز بنا کرکریز پر موجود ہیں۔
آسٹریلیا نے کراچی ٹیسٹ کی پلینگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی جبکہ میزبان ٹیم پاکستان نے فہیم اشرف کی جگہ نسیم شاہ کو آخری ٹیسٹ کا حصہ بنایا ہے۔
آخری ٹیسٹ میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا اور دوسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہوگیا تھا۔
پاکستان
امام الحق، عبداللہ شفیق، اظہر علی، کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، فواد عالم، نعمان علی، ساجد خان، شاھین شاہ آفریدی، حسن علی، نسیم شاہ۔
آسٹریلیا
عثمان خواجہ، ڈیوڈ وارنر، مارنوس لیبوشین، اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، کیمرون گرین، الیکس کیری، مچل اسٹارک، پیٹ کمنز، نیتھن لائن، مچل سوئپسن۔