کانسٹیبل اقراء قتل کیس ایس پی ٹریفک کو عہدے سے ہٹادیا گیا

تحقیقاتی کمیٹی نے اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایس پی عارف شاہ کی معطلی کی سفارش کی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایس پی عارف شاہ کی معطلی کی سفارش کی ہے۔

لاہو ر:
وفاقی پولیس کی جواں سال لیڈی کانسٹیبل اقراء نذیر کی مشکوک اورپراسرار ہلاکت کے کیس میں ایس پی ٹریفک عارف شاہ کو عہدہ سے ہٹاکر پولیس لائنز رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

اس سلسلے میں تھانہ آب پارہ میں ایس ایچ او سلیم رضا کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیاتھا۔ لیڈی کانسٹیبل کی موت پراسرار اورمشکوک حالات میں ہوئی۔

اقرا نذیر کے والدین نے مقدمے کی پیروی سے انکار کر دیا ہے، جس کے بعد پولیس خود مدعی بن گئی ہے۔ اقرا کو عارف شاہ پولی کلینک ہسپتال لے کر گئے تھے، جہاں ایک گھنٹے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔ اقرا کو زہر دیے جانے کا شبہ ہے۔




ڈیڈ باڈی پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی تھی۔ معاملے پرآئی جی اسلام آباد نے اعلی پولیس افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ تحقیقاتی کمیٹی بھی معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے مصروف ہے۔ کمیٹی نے ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایس پی عارف شاہ کی معطلی کی سفارش کی ہے۔



پولیس نے مقدمے میں جائے وقوعہ کا ذکر نہیں کیا۔پولیس ذرائع کا کہناہے کہ مقتولہ کے موبائل فون کاڈیٹا اورلوکیشنز بھی لی جارہی ہیں جسکا تحقیقاتی کمیٹی جائزہ لیکروقوعہ اور مقدمہ میں چھپائے گئے پہلوؤں کی بھی مکمل جانچ کرے گی۔

کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والی اقرا کراچی کی رہائشی تھیں اور ان کا تعلق مانسہرہ سے تھا۔ اقرا نے 2019 میں اسلام آباد پولیس میں ملازمت اختیار کی اور وہ اسلام آباد میں کچھ عرصے کے لیے اپنے رشتہ دار ایس پی ٹریفک پولیس عارف شاہ کے گھر رہائش پذیر رہیں۔
Load Next Story