امریکا نے میانمار فوج کو نسل کشی اور انسانیت کا مجرم قرار دے دیا
ہولوکاسٹ کے بعد تاریخ میں سات بار نسل کشی کے واقعات رونما ہوئے ہیں، آٹھواں برما میں ہوا، امریکا
سیکریٹری امریکی وزارت خارجہ انتھونی بلنکن نے باضابطہ طور پر میانمار کی فوج کو نسل کشی اور انسانیت کا مجرم قرار دے دیا ہے۔
امریکی نیوز چینل این بی سی کے مطابق بلنکن نے واشنگٹن میں ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہولوکاسٹ کے بعد تاریخ میں سات بار نسل کشی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ آٹھواں واقعہ برما میں رونما ہوا۔
2017 میں روہنگائی مسلمانوں کیخلاف ملک گیر منظم مہم کا آغاز کیا گیا تھا جس میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین کی عصمت دری، بچوں اور بڑوں کا قتل اور گھروں کا جلاؤ گھیراؤ شامل تھا جس کے بعد سے 700,000 سے زائد روہنگیائی مسلمان اپنی جان بچانے کیلئے بدھ مت اکثریتی ملک سے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔
اس سے قبل میانمار کی حکومت و فوج اور بدھ مت کے متعصب راہبوں کو متعدد عالمی رپورٹس میں مسلمانوں کی نسل کشی اور ان کے ساتھ کیے گئے شرمناک سلوک کا مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔