پیکا ترمیمی آرڈیننس حکومت کو جواب جمع کرانے کے لیے 25 مارچ تک کی مہلت

آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل دستیاب نہ ہوں تو کوئی نمائندہ حاضر ہو، عدالت

اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پی بی اے، پی ایف یو جے سمیت صحافتی تنظیموں اور سینئر صحافیوں کی درخواست پر حکومت کو جواب جمع کرانے کے لیے 25 مارچ تک مہلت دے دی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پی بی اے، پی ایف یو جے، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز، کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز، سینئر صحافیوں محمد مالک، اظہر عباس، علی کاظم وحید، شکیل مسعود، سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار مقصود بٹر اور فرحت اللہ بابر کی درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کی۔


اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث سماعت میں پیش نہ ہوئے جبکہ اُن کی جگہ ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کی۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اگر آئندہ سماعت پر بھی اٹارنی جنرل دستیاب نہ ہوں تو کوئی نمائندہ مقرر کریں جو ان کی جگہ پیش ہو۔
Load Next Story