پی ٹی آئی ایم پی ایز کا گرفتار کارکنان کی رہائی کیلیے احتجاج

ایس پی کلفٹن سے کامیاب مذاکرات اور عہدیدار کے بھائی کی رہائی کے بعد احتجاج ختم

ایس پی کلفٹن سے کامیاب مذاکرات اور عہدیدار کے بھائی کی رہائی کے بعد احتجاج ختم (فوٹو: فائل)

لاہور:
پی ٹی آئی کے 3 اراکین صوبائی اسمبلی نے ایک درجن سے زائد کارکنان کے ہمراہ بوٹ بیسن کلفٹن کے باہر اپنے کارکنان کی رہائی کے لیے احتجاج کیا تاہم حراست میں لیے گئے ایک شخص کی رہائی پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی بلال غفار ، شہزاد قریشی ، راجہ اظہر اور علی عزیز جی جی نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک درجن سے زائد کارکنان کے ہمراہ اپنے گرفتار کارکنان نعمان آفریدی، فیاض ، ناصر خان ، ہمایوں سواتی کی رہائی کے لیے کلفٹن تھانے کے باہر احتجاج کیا۔

رکن صوبائی اسمبلی بلال غفار کا کہنا تھا کہ وہ پولیس گردی کے خلاف احتجاج کرنے نکلے ہیں ، جیالی سرکار کی پولیس بھی جیالی بن چکی ہے ، پی ٹی آئی رہنمائوں کے گھر میں پولیس نے بغیر وارنٹ کے چھاپہ مارا ، پولیس نے قانونی حدوں کو پار کرتے ہوئے کارکنان کے اہل خانہ کو بھی گرفتار کیا ، رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی کا کہنا تھا کہ کراچی میں 50 دن کے دوران 11 ہزار وارداتیں ہوئیں۔

پی ٹی آئی کے کارکنان نے منحرف رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کے گھر کی حدود سے کافی دور احتجاج کیا اس کے باوجود ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے،ایس ایس پی ساؤتھ کے ہمراہ پولیس نے احتجاج کے بعد کارکنان سے بدتمیزی کی، ایس ایس پی نہ بھولیں ان کے پنجاب کے مقدمے ختم نہیں ہوئے ایک گھنٹے میں پولیس پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرے، رہا نہ کیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دما دم مست قلندر ہوگا، کراچی پولیس کا کام عوام کو تحفظ دینا ہے ، پولیس اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔


بعدازاں ایس پی کلفٹن روحل کھوسو اور پی ٹی آئی رہنماؤں میں مذاکرات کامیاب ہوگئے ، بلال غفار کا کہنا تھا کہ ہمارے عہدیدار کے بھائی کو پولیس نے رہا کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایس پی کلفٹن نے بتایا ہے کہ 4 کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو پریڈی تھانے میں ہیں۔ پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بغیر وارنٹ کے کسی کے گھر چھاپے نہیں مارے جائیں گے۔

دریں اثنا تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے پی ٹی آئی کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف آئی جی سندھ کے دفتر کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا، اراکین نے منحرف ارکان کی تصویر لگے لوٹوں کو زمین پر رکھ کر احتجاج کیا۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ، پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، اراکین اسمبلی ریاض حیدر، ڈاکٹر سنجے گنگوانی، بلال غفار، شہزاد قریشی، جمال صدیقی سمیت دیگر موجود تھے۔

حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئی جی سندھ بتائیں لوٹے کو لوٹا کہنا کیسا جرم ہے؟ گزشتہ روز ہمارے اراکین ورکرز کے ہمراہ لوٹوں کو بینقاب کرنے پہنچے اراکین لوٹے رمیش کمار کے گھر سے بہت دور احتجاج کررہے تھے ان بے ضمیروں کو شرم آنی چاہیے آئی جی کی غیرت اس وقت نہیں جاگتی جب مزار قائد پر بابائے قوم کی قبر کی بیحرمتی کی جاتی ہے۔
Load Next Story