قصور محنت کش کی ہلاکت کے واقعے پر 12افراد زیر حراست
میرج ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش ہلاک ہوا تھا
پتوکی قصور میرج ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش کی ہلاکت کے واقعے پر 12 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ڈی پی او قصور کے مطابق پولیس کی ٹیموں نے رات گئے تین علاقوں کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کارروائی کے دوران 12 افراد کو حراست میں لیا۔
ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جا رہی ہے، پی ایف ایس اے کی ٹیم نے جائے واردات سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور حتمی رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے رات واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔
ڈی پی او قصور واقعہ کی تفتیش اپنی نگرانی میں کر رہے ہیں اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے جبکہ مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ڈی پی او قصور کے مطابق پولیس کی ٹیموں نے رات گئے تین علاقوں کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کارروائی کے دوران 12 افراد کو حراست میں لیا۔
ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جا رہی ہے، پی ایف ایس اے کی ٹیم نے جائے واردات سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور حتمی رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے رات واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔
ڈی پی او قصور واقعہ کی تفتیش اپنی نگرانی میں کر رہے ہیں اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے جبکہ مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔