حکومت سندھ کی جانب سے پشاور طرز کی حکمت عملی اپناتے ہوئے شہر شروع کی جانے والی ایک روزہ انسداد پولیو مہم 19 یونین کونسلز میں ختم جب کہ 5 یو سیز میں کل بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے کراچی میں آج سے شروع ہونے والی پولیو مہم کے پہلے مرحلے میں آج 24 یونین کونسلز میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جانے تھے تاہم لابڈھی اور بن قاسم کی 5 یو سیز میں سیکیورٹی عملہ دستیاب نہ ہونے کے باعث انسداد پولیو ٹیم کے رضاکاروں نے مہم میں حصہ لینے سے انکار کر دیا جس کے بعد ان یوسیز میں پولیو مہم موخر کر دی گئی، انسداد پولیو مہم کے دوران صبح 8 بجے سے موٹر سائیکل چلانے پر مکمل پابندی رہی جب کہ رضا کاروں کی سیکیورٹی کے لئے پولیس اہلکار بھی تعینات رہے۔
شہر کی جن یونین کونسلز میں آج انسداد پولیو مہم کے تحت بچوں کو قطرے پلائے گئے ان میں گلبرگ یونین کونسل8، صدریونین کونسل9، سائٹ یونین کونسل9،8،7، اورنگی ٹاؤن یونین کونسلز 2،1، 13، بلدیہ یونین کونسلز 4،3،2،1، گلشن اقبال یونین کونسلز 13،12،11،10 اور گڈاپ یونین کونسلز نمبر 8،5،4 شامل ہیں۔ دوسری جانب لانڈھی یونین کونسلز 2،1 اور بن قاسم ٹاؤن یونین کونسلز 4،3،2، میں سیکیورٹی انتظامات نہ ہونے کے باعث پولیو مہم موخر کر دی گئی اور اب ان یو سیز میں بچوں کو کل پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم کے رضا کاروں کی سیکیورٹی کی خاطر موٹر سائیکل چلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے، پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ 27 اور 28 فروری کو شروع ہوگا جبکہ آخری مرحلے میں 2 مارچ کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے اور اس دوران موٹر سائیکل چلانے پر بدستور پابندی ہوگی۔