جو 200 رنز بنالے پی سی بی اسے کپتان بنادیتا ہے جاوید میانداد

مجھے کراچی ٹیسٹ دیکھنے کی دعوت نہیں ملی، ذمہ داران کا گلہ پکڑا جائے، سابق ٹیسٹ کپتان

مجھے کراچی ٹیسٹ دیکھنے کی دعوت نہیں ملی، ذمہ داران کا گلہ پکڑا جائے، سابق ٹیسٹ کپتان

سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میچ کے دوران مجھے دعوت ہی نہیں دی گئی،مجھے بلایا نہیں تو کراچی ٹیسٹ دیکھنے کیسے آتا۔

کراچی میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ پی سی بی نے کراچی ٹیسٹ دیکھنے کی دعوت نہیں دی،ذمہ داران کا جاکر گلہ پکڑا جائے کہ وہ کراچی میں موجود اپنے دور کے بہترین کھلاڑیوں کو دعوت کیوں نہیں دیتے،پی سی بی نےہال آف فیم گھر آکر دیا،کوئی بات نہیں ،ہال آف فیم نہیں بھی دیتے تو کیا فرق پڑتا،میرا سب سے بڑا اعزاز پاکستان ہے۔


انہوں نے کہا کہ ہوم ٹیم کو اپنی سہولت کے مطابق وکٹیں بنانے کا ایڈوانٹیج ہوتا ہے، ہر ہوم ٹیم اپنی سہولت کے مطابق وکٹ بناتی ہے،دیکھنا ہوگا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کس طرز کی وکٹ بنائی جاتی ہیں،پاکستان ٹیم تیسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز اپنے نام کرے۔

بابر اعظم کی کپتانی سے مطمئن ہونے کے سوال کے جواب میں جاوید میانداد نے کہا کہ کوئی دو سو رنز بنالے تو پی سی بی اسے کپتان بنادیتا ہے،کپتان بنانے سے پہلے کھلاڑی کی صلاحیتیں جانچنا ضروری ہے، کپتان کا اپنے ساتھیوں کے ساتھ رویہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے،کپتانی کی صلاحیت ہر ایک میں نہیں ہوتی ،کپتانی کے لیے کھلاڑی کو ابتدا سے گروم کیا جاتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی میں اتنی صلاحیت نہیں کہ معیاری وکٹیں بنائے،دنیا بھر میں کوالیفائیڈ کیوریٹرز وکٹیں بناتے ہیں، ہمارے یہاں مالی گراؤنڈ مین ہوتے ہیں،ہمارے گراؤنڈ مین کسی نظام کے تحت نہیں آتے، وہ تعلیم یافتہ نہیں ہوتے اور علم سے بھی عاری ہوتے ہیں،آسٹریلیا میں کیری پیکر نے ڈراپ ان پچز اس لیے بنائیں تھیں کہ وہاں کی وکٹیں بہت اچھی تھیں،ہمیں بھی بہتری کی جانب جانا چاہیے لیکن ہم اس سطح پر نہیں جا رہے، صرف کرکٹ کھیل رہے ہیں،مستقبل کا نہیں سوچ رہے کہ ہمیں کیا کرنا ہے،پچز ہمارے دور میں بھی بنتی تھیں لیکن تین دن میں نتائج آجاتے تھے۔
Load Next Story