روسی صحافی کا پناہ گزینوں کے لیے نوبیل انعام میڈل نیلام کرنے کا فیصلہ

دمیتری مرادوف کو 2021 میں امن کا نوبیل انعام ملا تھا جس کا میڈل فروخت کرکے وہ یوکرینی پناہ گزینوں کی مدد کریں گے


ویب ڈیسک March 23, 2022
روس کے ممتاز صحافی دمیتری مرادوف نوبیل انعام میں ملنے والے میڈل کو فروخت کرکے اس کی رقم یوکرینی پناہ گزینوں کو پیش کریں گے۔ فوٹو: سی این این

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دنیا بھر میں اس کی مذمت اور ردِ عمل کا سلسلہ جاری ہے۔ اب روس کے نوبیل یافتہ صحافی نے نوبیل انعام میں ملنے والے میڈل کو فروخت کرکے رقم یوکرینی پناہ گزینوں پر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

نووایا گزیٹا نامی اخبار کے مدیر دمیتری مروادوف کہتے ہیں کہ اب یوکرین کے 'زخمی اور بیمار' بچوں کو دیکھا نہیں جاتا۔ اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ نوبیل انعام کا تمغہ نیلام کرکے اس کی رقم ایک خیراتی فاؤنڈیشن کو دیں گے جو یوکرینی پناہ گزینوں کی مدد کررہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے فوری جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور انسانی راہداری پربھی زور دیا۔

دمیتری مرادوف نے 1993 میں اپنے اخبار کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کی صاف گوئی روسی حکومت پر تنقید کی بنا پر دمیتری کو 2021 میں امریکی صحافی کے ساتھ امن کا نوبیل انعام ملا تھا۔ بالخصوص انہوں نے عسکری اداروں کی بدعنوانی پر اپنا مؤقف پرزور انداز میں پیش کیا تھا۔ لیکن اب انہوں نے کہا ہے کہ حکومت انہیں جنگ مخالف اور یوکرین کی حمایت میں مضامین اور خبریں شائع کرنے سے روک رہی ہے اور ان پر شدید دباؤ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں