طالبان نے لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز پھر بند کر دیئے
اسکولوں کی دوبارہ بندش کا حکم سن کر طالبات زار و قطار رونے لگیں
ISLAMABAD:
طالبان حکومت نے لڑکیوں کے ہائی اسکول کھولنے کے 24 گھنٹے بعد ہی بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے اپنی حکومت کے قیام کے 7 ماہ بعد لڑکیوں کے ہائی اسکولز کھولنے کی اجازت دی تھی تاہم چند ہی گھنٹوں بعد دوبارہ بند کروا دیئے گئے۔
طالبان حکومت کی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ساتویں جماعت سے دسویں جماعت تک کے اسکول درسی نظام اسلامی قوانین اور افغان کلچر کے قالب میں ڈھالنے تک بند رہیں گے۔
سیکنڈری اسکول کی طالبات کو پہلے ہی دن کلاس لینے کے بعد اسکول کے دوبارہ بند کرنے کی خبر ملی تو لڑکیاں زار وقطار رونے لگیں۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان کا مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا اعلان
طالبان کی جانب سے پرائمری اسکول کھولنے کی اجازت پہلے ہی دی جاچکی ہے تاہم اب بھی ملک بھر میں ہزاروں اسکول بند ہیں جب کہ جامعات کو سخت پابندیوں کے ساتھ گزشتہ ماہ ہی کھولا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی قوتوں نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو لڑکیوں کے اسکولز کھولنے، خواتین کی ملازمتوں میں واپسی اور کابینہ میں تمام طبقات کی شمولیت سے مشروط کیا تھا۔
طالبان حکومت نے لڑکیوں کے ہائی اسکول کھولنے کے 24 گھنٹے بعد ہی بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے اپنی حکومت کے قیام کے 7 ماہ بعد لڑکیوں کے ہائی اسکولز کھولنے کی اجازت دی تھی تاہم چند ہی گھنٹوں بعد دوبارہ بند کروا دیئے گئے۔
طالبان حکومت کی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ساتویں جماعت سے دسویں جماعت تک کے اسکول درسی نظام اسلامی قوانین اور افغان کلچر کے قالب میں ڈھالنے تک بند رہیں گے۔
سیکنڈری اسکول کی طالبات کو پہلے ہی دن کلاس لینے کے بعد اسکول کے دوبارہ بند کرنے کی خبر ملی تو لڑکیاں زار وقطار رونے لگیں۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان کا مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا اعلان
طالبان کی جانب سے پرائمری اسکول کھولنے کی اجازت پہلے ہی دی جاچکی ہے تاہم اب بھی ملک بھر میں ہزاروں اسکول بند ہیں جب کہ جامعات کو سخت پابندیوں کے ساتھ گزشتہ ماہ ہی کھولا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی قوتوں نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو لڑکیوں کے اسکولز کھولنے، خواتین کی ملازمتوں میں واپسی اور کابینہ میں تمام طبقات کی شمولیت سے مشروط کیا تھا۔