گیٹ نمبر4 کو نہیں کھٹکھٹاؤں گا بلکہ جمہوری طریقے سے مقابلہ کروں گا بلاول بھٹو

شہباز شریف پر بوٹ پالشن کا الزام لگانے والے وزیراعظم نے خود پوری پالش ختم کر دی


ویب ڈیسک March 23, 2022
بلاول بھٹو کا مالاکنڈ میں عوامی جلسے سے خطاب۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے میں گیٹ نمبر 4کو نہیں کھٹکھٹاوں گا بلکہ اس غیر جمہوری شخص کا مقابلہ جمہوری طریقے سے کریں گے۔

مالاکنڈ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم وقت کے ظالم، فرعون اور یزید کا مقابلہ کر رہے ہیں، پہلے دن سے کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مبارکباد دیتا ہوں کہ عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں اور سابق وزیراعظم بن چکے ہیں، عمران خان بزدل ہیں اور مقابلے سے بھاگ رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ خود کو خان کہلاتا ہے لیکن یہ کہاں کا خان ہے، خان تو عزت، غیرت اور بہادر ہوتے ہیں لیکن یہ صرف بنی اور فنی گالہ کا خان ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 8مارچ کو عدم اعتماد جمع کروائی لیکن بزدل نے پہلے پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کروایا اور اجلاس بلانے میں تاخیر کروائی، ہم بزدل کو بھاگنے نہیں دیں گے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ میری اردو زبان پر تنقید کرنے والے اور مجھے زبان سیکھانے والے وزیراعظم پہلے اپنے بچوں کو اردو سیکھائیں جبکہ مولانا فضل الرحمان سے متعلق برے القابات کہنا وزیراعظم کے شایان شان نہیں۔ مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل کہنے والے نے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان تک پہنچا دیں جبکہ ملک میں ہونے والی مہنگائی کی کوئی فکر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر بوٹ پالش کا الزام لگاتے ہیں لیکن عمران خان نے تو پورا کا پورا پالش ہی ختم کر دیا ہے، سازش کا الزام لگانے والا عمران خان خود بہت سازش کرنے والا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ کیسا وزیراعظم ہے جو کہتا ہے کہ بھارت کی خارجہ پالیسی کامیاب ہے، عمران خان نے یہ اس لیے کہا کہ کیونکہ اسکی اپنی خارجہ پالیسی بھارت سے ملتی جلتی ہے، وزیراعظم نے سی پیک کو بھی سبوتاژ کیا۔

فارن فنڈنگ کیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے کہ عمران خان کو اسرائیل اور بھارت نے فنڈنگ کی اور الزام دوسروں پر فارنگ فنڈنگ کا لگاتے ہیں، وزیراعظم بیرونی سازش کا سب سے بڑا حصہ ہے۔

کشمیر پر عمران خان نے جو سودا کیا وہ سازش نہیں تو کیا ہے، وزیراعظم کہتے ہیں کہ مودی کا کامیاب ہوگا اور کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا۔ عوام کو جلد اس وزیراعظم سے نجات دلائیں گے، آئندہ انتخابات میں سلیکشن نہیں ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں