یوکرین حملہ رفتا رفتا ایٹمی جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے نیٹو
انتہائی ضروری ہے کہ یوکرین تنازع کو نیٹو اور روس کے درمیان جنگ بننے سے روکا جائے، نیٹو
RAWALPINDI:
نیٹو نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین پر حملہ نیٹو اور روس کے درمیان ایٹمی جنگ کی صورت اختیار کرسکتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے برسلز میں مغربی فوجی اتحاد کے قومی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے موقع پر کہا کہ روس کو یہ اپنی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ایٹمی جنگ کی بیان بازی بند کرنی چاہیے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ اگرچہ نیٹو یوکرین جنگ کا حصہ نہیں ہے تاہم کسی بھی وقت کسی بھی خطرے سے دوچار اتحادیوں کی حفاظت اور دفاع کے لیے نیٹو کی تیاری پر روس غلط فہمی کا شکار نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کو سمجھنا چاہیے کہ وہ کبھی بھی ایٹمی جنگ نہیں جیت سکتا۔ نیٹو تنازع کا حصہ نہیں ہے تاہم وہ یوکرین کو مدد فراہم کرتا رہے گا۔
سیکریٹری جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیٹو یوکرین میں فوج نہیں بھیجے گا۔ یوکرین کو سپورٹ کرنا انتہائی ضروری ہے اور اس کا دائرہ کار بڑھ رہا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی انتہائی ضروری ہے کہ اس تنازع کو نیٹو اور روس کے درمیان جنگ بننے سے روکا جائے۔
نیٹو نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین پر حملہ نیٹو اور روس کے درمیان ایٹمی جنگ کی صورت اختیار کرسکتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے برسلز میں مغربی فوجی اتحاد کے قومی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے موقع پر کہا کہ روس کو یہ اپنی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ایٹمی جنگ کی بیان بازی بند کرنی چاہیے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ اگرچہ نیٹو یوکرین جنگ کا حصہ نہیں ہے تاہم کسی بھی وقت کسی بھی خطرے سے دوچار اتحادیوں کی حفاظت اور دفاع کے لیے نیٹو کی تیاری پر روس غلط فہمی کا شکار نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کو سمجھنا چاہیے کہ وہ کبھی بھی ایٹمی جنگ نہیں جیت سکتا۔ نیٹو تنازع کا حصہ نہیں ہے تاہم وہ یوکرین کو مدد فراہم کرتا رہے گا۔
سیکریٹری جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیٹو یوکرین میں فوج نہیں بھیجے گا۔ یوکرین کو سپورٹ کرنا انتہائی ضروری ہے اور اس کا دائرہ کار بڑھ رہا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی انتہائی ضروری ہے کہ اس تنازع کو نیٹو اور روس کے درمیان جنگ بننے سے روکا جائے۔