’رنگین گھونگھے‘ نے عالمی مقابلہ حسن جیت لیا

اپنی شوخ رنگت اور کیوبا میں پائے جانے کی بناء پر اسے ’’کیوبا کا رنگین گھونگھا‘‘ بھی کہا جاتا ہے


ویب ڈیسک March 24, 2022
اپنی شوخ رنگت اور کیوبا میں پائے جانے کی بناء پر اسے ’’کیوبا کا رنگین گھونگھا‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ (تصاویر: متفرق ویب سائٹس)

کیوبا میں پائے جانے والے ایک رنگین گھونگھے کو موجودہ سال خوبصورت تین صدفیہ (مولسک) قرار دیا گیا ہے۔ آن لائن ووٹنگ میں اس گھونگھے کو 10 ہزار ووٹ ملے ہیں جبکہ مجموعی ووٹوں کی تعداد 16 ہزار سے کچھ زیادہ تھی۔

جرمن تحقیقی ادارے 'سینکنبرگ' نے اس فیصلے کا اعلان اپنی پریس ریلیز کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ صدفیوں (molluscs) کے اس عالمی مقابلہ حسن میں ابتدائی طور پر 50 انواع منتخب کی گئی جن میں سے صرف 5 کا انتخاب آخری اور فیصلہ کن مرحلے کےلیے ہوا۔



اس کے بعد ان پانچوں صدفیوں کی تصویریں اس ادارے کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئیں۔ سائنسی ماہرین اور عام صارفین سے کہا گیا کہ وہ ان میں سے خوبصورت ترین صدفیے کا فیصلہ کریں۔

25 فروری سے 15 مارچ تک جاری رہنے والے اس آن لائن سروے میں 16 ہزار سے کچھ زیادہ ووٹ ڈالے گئے، جن میں سے 10,092 ووٹ اس رنگین گھونگھے کو ملے، جو دیئے گئے تمام ووٹوں کا 62 فیصد بناتے ہیں۔



اپنی شوخ رنگت اور کیوبا میں پائے جانے کی بناء پر اسے ''کیوبا کا رنگین گھونگھا'' (پینٹڈ کیوبن سنیل) بھی کہا جاتا ہے۔ البتہ اس کا سائنسی نام Polymita picta ہے۔

اس کی لمبائی 20 سے 30 ملی میٹر تک ہوتی ہے جبکہ یہ صرف مشرقی کیوبا کی تنگ ساحلی پٹی کے بارانی جنگلوں سے لے کر انتہائی خشک مقامات تک پر پایا جاتا ہے۔



یہ گھونگھا بیک وقت نر بھی ہوتا ہے اور مادہ بھی، البتہ یہ اپنی نسل کے دوسرے گھونگھے سے اچھوتے انداز میں ملاپ کرکے اپنی نسل آگے بڑھاتا ہے۔

اس گھونگھے کی موجودگی مقامی جنگلات اور زراعت کےلیے خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ کیوبا میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور ماحولیاتی تنزلی کے نتیجے میں آج یہ خوبصورت گھونگھے بہت کم تعداد میں رہ گئے ہیں اور خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔



صدفیوں کا عالمی مقابلہ حسن جیتنے کے ''انعام'' میں ''سینکنبرگ'' ادارہ اس رنگین گھونگھے کی جینیاتی سلسلہ بندی (جین سیکوینسنگ) بھی کرے گا جبکہ اس کے تحفظ کی کوششوں میں بھی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔