ہفتہ رفتہ روئی کی مقامی قیمتوں میں استحکام اسپاٹ ریٹ کم ہوگئے

مقامی منڈیوں میں100روپے کمی کے بعد 7100تا 7200روپے من،اسپاٹ ریٹ 50روپے کمی سے 6950روپے ہوگئے


Ehtisham Mufti February 24, 2014
چین میں سرگرمیاں شروع نہ ہونے اور امریکی کپاس 4ماہ کی کم ترین سطح پر آنے کے باعث تیزی نہ آسکی، احسان الحق۔ فوٹو: فائل

چین کی جانب سینئے سال کی تعطیلات ختم ہونے کے باوجود روئی اورسوتی دھاگے کی خریداری سرگرمیاں شروع نہ ہونے اور امریکی کپاس کی برآمدات 4ماہ کی کم ترین سطح پرآنے جیسے عوامل کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں متوقع تیزی کا رحجان غالب نہ ہوسکا۔

البتہ ہفتے کے اختتامی دن نیویارک کاٹن ایکس چینج میں قدرے تیزی اور پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلیے گیس سپلائی بحال کرنے کی اطلاعات سے توقع ہے کہ رواں ہفتے چین کی جانب سے ممکنہ طور پرروئی اورسوتی دھاگے کی خریداری سرگرمیاں شروع ہونے کی بنیاد پرپاکستان سمیت دنیا بھرکی کاٹن مارکیٹس میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آنے کا امکان ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے ) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ امریکا کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 13فروری کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران امریکا کو صرف 70ہزار 500 روئی کی بیلز کے برآمدی آرڈرز وصول ہوئے جو اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 41فیصد جبکہ پچھلے 4ہفتوں کی ایوریج کے مقابلے میں 78فیصد کم تھے جس کے باعث امریکا سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا تاہم اسی ہفتے کے دوران جب یہ رپورٹس سامنے آئی کہ عملی طور پر امریکا سے اس ہفتے کے دوران 3لاکھ 24ہزار 500روئی کی بیلز بیرون ملک برآمد کی گئی تو اس سے روئی کی قیمتوں میں دوبارہ تیزی کا رجحان سامنے آ گیا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.95سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 93.90 سینٹ فی پائونڈ، مئی ڈلیوری روئی کے سودے 0.69سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 88.35سینٹ فی پائونڈ تک مستحکم رہے۔ بھارت میں روئی کی قیمتیں صرف 63 روپے فی کینڈی مندی کے بعد 42ہزار 633روپے فی کینڈی،کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے فی من مندی کے بعد 6ہزار 950روپے فی من تک گر گئے۔ چائنہ میں روئی کے نرخ گزشتہ ہفتے کے دوران 300یو آن فی ٹن اضافے کے بعد 20ہزار 60یو آن فی ٹن تک پہنچ گئے جبکہ پاکستان میں روئی کی قیمتیں 100روپے فی من مندی کے بعد 7ہزار 100سے 7ہزار 200روپے فی من تک مستحکم رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات سے کم ہونے کے باعث بھارتی ادارے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار بارے پیداواری اعدادوشمار جاری کرنے میں ہچکچاہٹ سے کام لے رہے ہیں جس کے باعث 26جنوری 2014ء کے بعد کاٹن کارپوریشن آف انڈیا نے کپاس کی پیداوار بارے کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کیے جبکہ قبل ازیں سی سی آئی ہر ہفتے یا ہر 15روز بعد کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار بارے تفصیلی رپورٹ جاری کرتی تھی۔ احسان الحق نے مزید بتایا کہ فیڈرل ریزرو بینک آف امریکا نے اب ہر ہفتے اوپن مارکیٹ سے 75بلین ڈالر کی بجائے اب 65بلین ڈالر کے بانڈز خریدنے کا اعلان کیا ہے جس سے عالمی منڈیوں میں کاٹن سمیت تمام کماڈیٹیز پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت سے درآمد ہونیوالی روئی کے واہگہ بارڈر پر پہنچنے کے بعد اس کے وزن میں غیر معمولی کمی کے بارے میں رپورٹس آنے کے بعد پاکستانی روئی درآمد کنندگان اور بھارتی روئی برآمد کنندگان میں چھوٹے موٹے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں تاہم معلوم ہوا کہ بھارتی روئی برآمد کنندگان نے پاکستان میں موجود اپنے ایجنٹس کے ذریعے برآمد ہونیوالی روئی کا دوبارہ وزن کرانے کے احکامات جاری کیے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں