جائے نماز پر کھڑا ہوکر خدا سے اداکاری چھوڑنے کی دعا مانگتا تھا نعمان اعجاز
میں ’’باوضو‘‘ ہوکر کام کرتا ہوں، نعمان اعجاز
پاکستان کے ورسٹائل اداکار نعمان اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ ایک وقت تھا جب وہ خدا سے اداکاری چھوڑنے کی دعا مانگا کرتے تھے۔
''میراسائیں''،''سنگ مرمر''،''ڈر سی جاتی ہے صلہ''، ''رقیب سے'' اور ''پری زاد'' سمیت کئی سپر ہٹ ڈراموں میں سپر ہٹ پرفارمنس دینے والے پاکستان شوبز انڈسٹری کے مقبول ترین اداکار نعمان اعجاز کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ کبھی اداکاری چھوڑنے کی دعا بھی مانگتے ہوں گے۔
نعمان اعجاز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اداکاری کا انسائیکلو پیڈیا ہیں اور کوئی کردار ایسا نہیں جو نعمان اعجاز نہ کرسکتے ہوں۔ وہ ہر کردار کو اتنی خوبی سے کرتے ہیں کہ اس میں جان ڈال دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین سے محبت کا اعتراف کرنے پرنعمان اعجازتنقید کی زد میں
نعمان اعجاز نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں اپنے متعلق کئی ایسی باتیں بتائیں جنہیں شاید لوگ آج تک نہیں جانتے۔ نعمان اعجاز نے مختلف کرداروں کو انتہائی خوبی سے کرنے کے بارے میں کہا کہ انسان کے اندر سارے کردار موجود ہوتے ہیں، اصل کام اس کردار کو صحیح وقت پر نکالنا ہے جو بہت سے لوگ نہیں کرپاتے۔ لیکن شاید خدا نے مجھے اس خوبی سے نوازا ہے کہ میں اپنے اندر موجود کردار کو باہر نکال پاتا ہوں۔
نعمان اعجاز نے کہا میں بہت عقیدت سے اپنا کام کرتا ہوں جس کے بعد میرے کام میں خود بخود ایمانداری آجاتی ہے، میں ''باوضو'' ہوکر کام کرتا ہوں۔
اداکار نعمان اعجاز نے انکشاف کرتے ہوئے کہا آج سے تقریباً 16، 17 سال پہلے میں اس ڈگر پر چل پڑا تھا کہ مجھے یہ کام (اداکاری) چھوڑدینا چاہئے، یہ کام شاید میرے رب کو اچھا نہیں لگتا۔ تو میں جائے نماز پر کھڑا ہوکر باقاعدہ دعا مانگا کرتا تھا کہ مجھے اس کام سے نکال لیجئے۔
نعمان اعجاز نے کہا میں نے سالوں تک خدا سے بڑی دعائیں مانگیں۔ پھر اتفاق سے میری کسی سے ملاقات ہوئی انہوں نے مجھ سے پوچھا کیا بات ہے پریشان لگتے ہو؟ وہ شخص بھی اللہ والے تھے۔ تو میں نے ان سے کہا کہ میں پچھلے پانچ، چھ سال سے یہ دعا کررہا ہوں کہ میں یہ کام چھوڑنا چاہتاہوں۔ اس شخص نے کہا کیوں؟ آپ کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے۔ ہوسکتا ہے کہ اس کام میں رہ کر اگر آپ کسی کو کوئی بات بتائیں تو کوئی سن لے۔
انہوں نے کہا آپ اس کام سے نکل آئیں گے اور کسی کو کوئی بات بتائیں گے تو وہ نہیں سنے گا۔ تو اس پروفیشن کو ٹول بناکر آپ اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔ لہذا میرے کام میں اگر برکت پڑ رہی ہے تو میری وجہ سے نہیں پڑ رہی، وہ میرے ''باوضو'' ہونے کی وجہ سے پڑ رہی ہے۔اور یہ بات میں ہر نوجوان کو کہتا ہوں جس کے ساتھ میں کام کرتا ہوں۔
''میراسائیں''،''سنگ مرمر''،''ڈر سی جاتی ہے صلہ''، ''رقیب سے'' اور ''پری زاد'' سمیت کئی سپر ہٹ ڈراموں میں سپر ہٹ پرفارمنس دینے والے پاکستان شوبز انڈسٹری کے مقبول ترین اداکار نعمان اعجاز کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ کبھی اداکاری چھوڑنے کی دعا بھی مانگتے ہوں گے۔
نعمان اعجاز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اداکاری کا انسائیکلو پیڈیا ہیں اور کوئی کردار ایسا نہیں جو نعمان اعجاز نہ کرسکتے ہوں۔ وہ ہر کردار کو اتنی خوبی سے کرتے ہیں کہ اس میں جان ڈال دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین سے محبت کا اعتراف کرنے پرنعمان اعجازتنقید کی زد میں
نعمان اعجاز نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں اپنے متعلق کئی ایسی باتیں بتائیں جنہیں شاید لوگ آج تک نہیں جانتے۔ نعمان اعجاز نے مختلف کرداروں کو انتہائی خوبی سے کرنے کے بارے میں کہا کہ انسان کے اندر سارے کردار موجود ہوتے ہیں، اصل کام اس کردار کو صحیح وقت پر نکالنا ہے جو بہت سے لوگ نہیں کرپاتے۔ لیکن شاید خدا نے مجھے اس خوبی سے نوازا ہے کہ میں اپنے اندر موجود کردار کو باہر نکال پاتا ہوں۔
نعمان اعجاز نے کہا میں بہت عقیدت سے اپنا کام کرتا ہوں جس کے بعد میرے کام میں خود بخود ایمانداری آجاتی ہے، میں ''باوضو'' ہوکر کام کرتا ہوں۔
اداکار نعمان اعجاز نے انکشاف کرتے ہوئے کہا آج سے تقریباً 16، 17 سال پہلے میں اس ڈگر پر چل پڑا تھا کہ مجھے یہ کام (اداکاری) چھوڑدینا چاہئے، یہ کام شاید میرے رب کو اچھا نہیں لگتا۔ تو میں جائے نماز پر کھڑا ہوکر باقاعدہ دعا مانگا کرتا تھا کہ مجھے اس کام سے نکال لیجئے۔
نعمان اعجاز نے کہا میں نے سالوں تک خدا سے بڑی دعائیں مانگیں۔ پھر اتفاق سے میری کسی سے ملاقات ہوئی انہوں نے مجھ سے پوچھا کیا بات ہے پریشان لگتے ہو؟ وہ شخص بھی اللہ والے تھے۔ تو میں نے ان سے کہا کہ میں پچھلے پانچ، چھ سال سے یہ دعا کررہا ہوں کہ میں یہ کام چھوڑنا چاہتاہوں۔ اس شخص نے کہا کیوں؟ آپ کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے۔ ہوسکتا ہے کہ اس کام میں رہ کر اگر آپ کسی کو کوئی بات بتائیں تو کوئی سن لے۔
انہوں نے کہا آپ اس کام سے نکل آئیں گے اور کسی کو کوئی بات بتائیں گے تو وہ نہیں سنے گا۔ تو اس پروفیشن کو ٹول بناکر آپ اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔ لہذا میرے کام میں اگر برکت پڑ رہی ہے تو میری وجہ سے نہیں پڑ رہی، وہ میرے ''باوضو'' ہونے کی وجہ سے پڑ رہی ہے۔اور یہ بات میں ہر نوجوان کو کہتا ہوں جس کے ساتھ میں کام کرتا ہوں۔