افغانستان میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کی بندش پر طالبات کا احتجاجی مظاہرہ

طالبان نے 23 مارچ کو لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے پہلے ہی روز دوبارہ بند کردیئے تھے


ویب ڈیسک March 26, 2022
طالبات نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، فوٹو؛ اے ایف پی

افغانستان کے دارالحکومت میں درجنوں طالبات نے سڑکوں پر آکر لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کے پہلے ہی روز تاحکم ثانی دوبارہ بند کردیئے تھے۔ افغانستان میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے بند تھے۔

طالبان کے اس فیصلے کے خلاف دو درجن سے زائد طالبات نے دارالحکومت کی مرکزی شاپراہ پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اسکول کھولو اور انصاف انصاف کے نعرے بھی لگائے۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان نے لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز پھر بند کر دیئے

طالبات نے پلے کارڈز بھی اُٹھا رکھے تھے جس میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کے مطالبات اور '' تعلیم ہمارا بنیادی حق ہے، سیاسی منصوبہ نہیں'' تحریر تھا۔

مظاہرین نعرے بازی کرتے ہوئے کابل کی کی شاپراہ پر چلتے رہے اور پھر منتشر ہوگئے تاہم اس دوران طالبان نے روک ٹوک نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان کا مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا اعلان

واضح رہے کہ 23 مارچ کو لڑکیوں کے اسکولوں کھولنے کے فوری بعد دوبارہ بند کردیئے گئے تھے تاہم طالبان نے اس کی کوئی واضح وجہ نہیں بتائی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں