ناظم آباد میں غیرقانونی پورشن بنانے پر بلڈر اور ایس بی سی اے افسران پر مقدمے کا حکم
جب یہ پورشن گرتے ہیں تو نقصان صرف اور صرف شہری کا ہی ہوتا ہے، بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کا کیا جاتا ہے، عدالت
ISLAMABAD:
سندھ ہائی کورٹ نے ناظم آباد بلاک 5 ای میں غیر قانونی پورشنز بنانے سے متعلق درخواست پر بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ کے روبرو ناظم آباد بلاک 5 ای میں غیر قانونی پورشنز بنانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ناظم آباد بلاک 5 ای میں غیر قانونی پورشن بن رہے ہیں، پلاٹ نمبر 36 بلاک 10 میں 5 منزلہ پورشن بنا دیئے گئے لیکن ایس بی سی اے کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں۔
عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 5 منزلہ پورشنز کیسے بن رہے ہیں؟ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ جب یہ گریں گے تو معلوم ہے کیا ہوگا؟ ایک شہری 50 لاکھ جمع کرکے پورشن لے رہا ہے، جب وہی پورشن گرتا ہے تو نقصان صرف اور صرف شہری کا ہی ہوتا ہے، بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کا کیا جاتا ہے؟ آپ کے افسران کر کیا رہے ہیں؟ یہ رشوت سے کہیں بڑا جرم ہے جو ایس بی سی اے میں ہورہا ہے۔
عدالت نے بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے اور ڈی جی ایس بی سی اے کو 6 ہفتوں میں عمل درآمد کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ناظم آباد بلاک 5 ای میں غیر قانونی پورشنز بنانے سے متعلق درخواست پر بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ کے روبرو ناظم آباد بلاک 5 ای میں غیر قانونی پورشنز بنانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ناظم آباد بلاک 5 ای میں غیر قانونی پورشن بن رہے ہیں، پلاٹ نمبر 36 بلاک 10 میں 5 منزلہ پورشن بنا دیئے گئے لیکن ایس بی سی اے کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں۔
عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 5 منزلہ پورشنز کیسے بن رہے ہیں؟ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ جب یہ گریں گے تو معلوم ہے کیا ہوگا؟ ایک شہری 50 لاکھ جمع کرکے پورشن لے رہا ہے، جب وہی پورشن گرتا ہے تو نقصان صرف اور صرف شہری کا ہی ہوتا ہے، بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کا کیا جاتا ہے؟ آپ کے افسران کر کیا رہے ہیں؟ یہ رشوت سے کہیں بڑا جرم ہے جو ایس بی سی اے میں ہورہا ہے۔
عدالت نے بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے اور ڈی جی ایس بی سی اے کو 6 ہفتوں میں عمل درآمد کرانے کا حکم دے دیا۔