ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان کا ناکامیوں بھرا سفر تمام
8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں سب سے آخری نمبر مقدر بنا، 7 میچز میں سے 1 جیتا
ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان کا ناکامیوں بھرا سفر آخر کارتمام ہوگیا جب کہ 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں سب سے آخری نمبر مقدر بنا۔
نیوزی لینڈ میں جاری ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی انتہائی غیرمعیاری رہی، 7 میچز میں سے صرف ایک میں ہی گرین شرٹس نے فتح پائی، جب ویسٹ انڈیز کیخلاف بارش سے متاثرہ میچ ٹی ٹوئنٹی میں تبدیل ہوگیا، اس اکلوتی فتح کے باوجود پاکستان کا 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں آخری نمبر رہا۔
گزشتہ روز نیوزی لینڈ کیخلاف 267 رنز کا ہدف پانے والی گرین شرٹس بمشکل 9 وکٹ پر 194 رنز ہی بنا سکیں، ندا ڈار نے سب سے زیادہ 50 رنز اسکور کیے، کپتان بسمہ معروف نے 38 رنز بنائے، شروع سے ہی گرین شرٹس مطلوبہ رن ریٹ سے پیچھے رہیں، 3 وکٹ پر 155 رنز بنانے کے بعد وکٹیں گرنے کا سلسلہ تیز ہوگیا اور صرف 39 رنز کے دوران مزید 6 وکٹیں گنوا دیں، ہانا روئے نے 5 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے 8 وکٹ پر 266 رنز اسکور کیے، اس میں سب سے بڑا حصہ سوزی بیٹس کا تھا، جب وہ 17 رنز پر تھیں تب فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار دیا مگر ریویو لے کر وکٹ بچا لی اور پھر 126 رنز بنائے، اس دوران سوزی نے ویمنز کرکٹ میں 5 ہزار ون ڈے رنز مکمل کرنے والی چوتھی کرکٹر کا بھی اعزاز حاصل کیا ،وہ لگاتار 4 ورلڈ کپ ایونٹس میں سنچریاں اسکور کرنے والی پہلی کھلاڑی بھی بن گئی ہیں،انھیں 43 ویں اوور میں نشرہ سندھو نے بولڈ کیا، تماشائیوں نے نشستوں سے اٹھ کر سوزی کو داد دی۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کا اسکور 5 وکٹ پر 211 اور 7 اوورز باقی تھے، پاکستان نے 20 رنز کے دوران 3وکٹیں اڑادیں، آخر میں کیٹی مارٹن اور فرینکی میکی نے 2 اوورز میں 32 رنز بنا دیے، ندا ڈار نے آل راؤنڈ پرفارم کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
مہم کافی مایوس کن رہی، بیٹنگ یونٹ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے،ویمن قائد
ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے کہا کہ ہماری مہم کافی مایوس کن رہی، ہمیں انفرادی طور پر زیادہ ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے خاص طور پر بیٹنگ یونٹ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، ہمیں زیادہ بہادری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ہمیں جو پلان ملے اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔
کپتان نے کہا کہ ہمیں پارٹنرشپ بنانا اور اسٹرائیک روٹیٹ کرنا چاہیے، ہمارے بیٹنگ یونٹ کو منظم ہونے اور زیادہ جارحیت رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دنیا کی بہترین ٹیموں کا مقابلہ کرسکیں۔
نیوزی لینڈ میں جاری ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی انتہائی غیرمعیاری رہی، 7 میچز میں سے صرف ایک میں ہی گرین شرٹس نے فتح پائی، جب ویسٹ انڈیز کیخلاف بارش سے متاثرہ میچ ٹی ٹوئنٹی میں تبدیل ہوگیا، اس اکلوتی فتح کے باوجود پاکستان کا 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں آخری نمبر رہا۔
گزشتہ روز نیوزی لینڈ کیخلاف 267 رنز کا ہدف پانے والی گرین شرٹس بمشکل 9 وکٹ پر 194 رنز ہی بنا سکیں، ندا ڈار نے سب سے زیادہ 50 رنز اسکور کیے، کپتان بسمہ معروف نے 38 رنز بنائے، شروع سے ہی گرین شرٹس مطلوبہ رن ریٹ سے پیچھے رہیں، 3 وکٹ پر 155 رنز بنانے کے بعد وکٹیں گرنے کا سلسلہ تیز ہوگیا اور صرف 39 رنز کے دوران مزید 6 وکٹیں گنوا دیں، ہانا روئے نے 5 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے 8 وکٹ پر 266 رنز اسکور کیے، اس میں سب سے بڑا حصہ سوزی بیٹس کا تھا، جب وہ 17 رنز پر تھیں تب فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار دیا مگر ریویو لے کر وکٹ بچا لی اور پھر 126 رنز بنائے، اس دوران سوزی نے ویمنز کرکٹ میں 5 ہزار ون ڈے رنز مکمل کرنے والی چوتھی کرکٹر کا بھی اعزاز حاصل کیا ،وہ لگاتار 4 ورلڈ کپ ایونٹس میں سنچریاں اسکور کرنے والی پہلی کھلاڑی بھی بن گئی ہیں،انھیں 43 ویں اوور میں نشرہ سندھو نے بولڈ کیا، تماشائیوں نے نشستوں سے اٹھ کر سوزی کو داد دی۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کا اسکور 5 وکٹ پر 211 اور 7 اوورز باقی تھے، پاکستان نے 20 رنز کے دوران 3وکٹیں اڑادیں، آخر میں کیٹی مارٹن اور فرینکی میکی نے 2 اوورز میں 32 رنز بنا دیے، ندا ڈار نے آل راؤنڈ پرفارم کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
مہم کافی مایوس کن رہی، بیٹنگ یونٹ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے،ویمن قائد
ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے کہا کہ ہماری مہم کافی مایوس کن رہی، ہمیں انفرادی طور پر زیادہ ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے خاص طور پر بیٹنگ یونٹ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، ہمیں زیادہ بہادری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ہمیں جو پلان ملے اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔
کپتان نے کہا کہ ہمیں پارٹنرشپ بنانا اور اسٹرائیک روٹیٹ کرنا چاہیے، ہمارے بیٹنگ یونٹ کو منظم ہونے اور زیادہ جارحیت رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دنیا کی بہترین ٹیموں کا مقابلہ کرسکیں۔