پی ڈی ایم نے اسلام آباد میں پڑاؤ اور جلسہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا
عمران نیازی کے کرتوتوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی، شہباز شریف کا جلسے سے خطاب
اسلام آباد:
پی ڈی ایم کے قائدین مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے رات تین بجے کے قریب پڑاؤ اور جلسہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران مریم نواز نے خود روسٹرم پر آکر شہباز شریف کو خطاب کی دعوت دی اور کہا آج پاکستان کو شہباز شریف کی ضرورت ہے۔
جلسے سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے عمران خان کے ابسلوٹلی ناٹ کے بیان کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کے پونے چار سالہ کے کرتوتوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے دن رات جھوٹ بولا، یوٹرن لیا، کیا ریاست مدینہ میں ایسا کوئی سوچ سکتا ہے؟ اس لیے عمران نیازی کے پونے چار سالہ کے کرتوتوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ریاست مدینہ کی بات کرکے کارٹلز کو کرپشن کا موقع دیا اور عوام کو کنگال کر دیا، قوم کے اربوں کھربوں روپے کے وسائل برباد ہوگئے، کیا منہگائی اور غربت بین الااقوامی سازش کا نتیجہ ہے؟
شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی خودداری سیکھنی ہے تو نواز شریف سے سیکھو، جس نے بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے امریکی صدر سے کہا کہ پیسے نہیں اپنی قوم کی خودداری چاہیے لیکن تم خوددار نہیں بلکہ خود غرض ہو، قوم کے اوپر قرض ہو تم۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان میں محرومیاں راتوں رات ختم نہیں ہوں گی، وقت لگے گا، ہم کمربستہ ہوجائیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن
اس سے قبل، مولانا فضل الرحمٰن نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جہاد ہے، اس ناجائز حکومت کے خاتمے کا وقت آچکا ہے اور ناجائز ظالم حکمرانوں سے نجات کے لیے ہی آپ سڑکوں پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین نے ہر شعبہ کے لیے دائرہ کار متعین کیا ہے، اگر ہم آئین کے دائرہ کار میں رہیں تو یہی ملی وحدت کی ضمانت ہے اور ملی وحدت ہی ملک کو داخلی و خارجی مداخلت سے روک سکے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج اس نااہل کے خلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد پیش ہوا ہے اور یہ بے آبرو ہو کر یہاں سے چلا جائے گا، ہمارے پاس وہ زبان نہیں جو بازاری زبان اسکے پاس ہے۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ یاد رکھے آپ جیسوں سے اس ملک کو آزاد کرانا ہماری زندگی کا مقصد ہے، ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ برابری کی بنیاد پر کام کرنے کے لیے تیار مگر غلامی نہیں کر سکتے، ہم دنیا میں کسی سے دشمنی نہیں چاہتے لیکن اصول کی بنیاد پر برابری اور دوستی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا الیکشن کمیشن بیچارہ ہے جو قوم کو درست نتیجہ بھی نہیں دے سکتا، ہمارا ہدف اداروں کو مظبوط بنانا ہے اور ہم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن خود مختار ہو۔
فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم فارن فنڈنگ سے پی ٹی آئی کو فرار ہونے نہیں دیں گے، ان نااہلوں کی وجہ سے نتیجہ یہ نکلا کہ دنیا میں ہمارا کوئہ دوست نہیں اور جو دوست تھے وہ ناراض ہوگئے، جنہیں آقا سمجتھے تھے انہوں نے بھی فنڈز دینے سے انکار کیا، یہ ہے انکی کارکردگی اور یہ کیا کسی کو روزگار دیں گے، نوکریوں کے نام پر بے روزگار کر دیے، گھروں کے نام پر سروں سے چھت چھین لیا۔
پی ڈی ایم کے قائدین مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے رات تین بجے کے قریب پڑاؤ اور جلسہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران مریم نواز نے خود روسٹرم پر آکر شہباز شریف کو خطاب کی دعوت دی اور کہا آج پاکستان کو شہباز شریف کی ضرورت ہے۔
جلسے سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے عمران خان کے ابسلوٹلی ناٹ کے بیان کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کے پونے چار سالہ کے کرتوتوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے دن رات جھوٹ بولا، یوٹرن لیا، کیا ریاست مدینہ میں ایسا کوئی سوچ سکتا ہے؟ اس لیے عمران نیازی کے پونے چار سالہ کے کرتوتوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ریاست مدینہ کی بات کرکے کارٹلز کو کرپشن کا موقع دیا اور عوام کو کنگال کر دیا، قوم کے اربوں کھربوں روپے کے وسائل برباد ہوگئے، کیا منہگائی اور غربت بین الااقوامی سازش کا نتیجہ ہے؟
شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی خودداری سیکھنی ہے تو نواز شریف سے سیکھو، جس نے بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے امریکی صدر سے کہا کہ پیسے نہیں اپنی قوم کی خودداری چاہیے لیکن تم خوددار نہیں بلکہ خود غرض ہو، قوم کے اوپر قرض ہو تم۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان میں محرومیاں راتوں رات ختم نہیں ہوں گی، وقت لگے گا، ہم کمربستہ ہوجائیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن
اس سے قبل، مولانا فضل الرحمٰن نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جہاد ہے، اس ناجائز حکومت کے خاتمے کا وقت آچکا ہے اور ناجائز ظالم حکمرانوں سے نجات کے لیے ہی آپ سڑکوں پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین نے ہر شعبہ کے لیے دائرہ کار متعین کیا ہے، اگر ہم آئین کے دائرہ کار میں رہیں تو یہی ملی وحدت کی ضمانت ہے اور ملی وحدت ہی ملک کو داخلی و خارجی مداخلت سے روک سکے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج اس نااہل کے خلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد پیش ہوا ہے اور یہ بے آبرو ہو کر یہاں سے چلا جائے گا، ہمارے پاس وہ زبان نہیں جو بازاری زبان اسکے پاس ہے۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ یاد رکھے آپ جیسوں سے اس ملک کو آزاد کرانا ہماری زندگی کا مقصد ہے، ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ برابری کی بنیاد پر کام کرنے کے لیے تیار مگر غلامی نہیں کر سکتے، ہم دنیا میں کسی سے دشمنی نہیں چاہتے لیکن اصول کی بنیاد پر برابری اور دوستی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا الیکشن کمیشن بیچارہ ہے جو قوم کو درست نتیجہ بھی نہیں دے سکتا، ہمارا ہدف اداروں کو مظبوط بنانا ہے اور ہم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن خود مختار ہو۔
فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم فارن فنڈنگ سے پی ٹی آئی کو فرار ہونے نہیں دیں گے، ان نااہلوں کی وجہ سے نتیجہ یہ نکلا کہ دنیا میں ہمارا کوئہ دوست نہیں اور جو دوست تھے وہ ناراض ہوگئے، جنہیں آقا سمجتھے تھے انہوں نے بھی فنڈز دینے سے انکار کیا، یہ ہے انکی کارکردگی اور یہ کیا کسی کو روزگار دیں گے، نوکریوں کے نام پر بے روزگار کر دیے، گھروں کے نام پر سروں سے چھت چھین لیا۔