جام عبدالکریم نے شیخ رشید گورنر سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست واپس لےلی
سندھ ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی درخواست واپس لینے پر نمٹادی۔
لاہور:
سندھ ہائیکورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں رکن قومی اسمبلی ملزم جام عبد الکریم کی وفاقی وزیر داخلہ اور گورنر سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست واپس لینے پر نمٹادی۔
ناظم جوکھیو قتل کیس کے نامزد ملزم رکن قومی اسمبلی جام عبد الکریم نے وطن واپسی سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں 25 مارچ کو حفاظتی ضمانت حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: ناظم جوکھیو قتل کے مفرور ملزم جام عبدالکریم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوکر سرینڈر کرنا چاہتا ہوں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے عدالتی احکامات کے باوجود گرفتار کرنے کا اعلان کرکے عدالت عالیہ کے حکم کا مذاق اڑایا ہے۔ گورنر سندھ نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وفاق کو خط لکھا ہے۔ استدعا ہے کہ شیخ رشید اور گورنر سندھ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کے دلائل سننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حفاظتی ضمانت منظور کی ہے، پہلے ملزم کو آنے تو دو۔ اگر گرفتاری ہوتی ہے تو پھر توہیں عدالت کی درخواست دائر کریں۔ جب کچھ ہوا ہی نہیں تو ہم کیسے توہین عدالت کے نوٹسز جاری کریں؟ عدالت نے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں وفاقی کابینہ نے ایم این اے جام عبدالکریم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے اس کی منظوری دی۔
سندھ ہائیکورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں رکن قومی اسمبلی ملزم جام عبد الکریم کی وفاقی وزیر داخلہ اور گورنر سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست واپس لینے پر نمٹادی۔
ناظم جوکھیو قتل کیس کے نامزد ملزم رکن قومی اسمبلی جام عبد الکریم نے وطن واپسی سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں 25 مارچ کو حفاظتی ضمانت حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: ناظم جوکھیو قتل کے مفرور ملزم جام عبدالکریم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوکر سرینڈر کرنا چاہتا ہوں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے عدالتی احکامات کے باوجود گرفتار کرنے کا اعلان کرکے عدالت عالیہ کے حکم کا مذاق اڑایا ہے۔ گورنر سندھ نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وفاق کو خط لکھا ہے۔ استدعا ہے کہ شیخ رشید اور گورنر سندھ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کے دلائل سننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حفاظتی ضمانت منظور کی ہے، پہلے ملزم کو آنے تو دو۔ اگر گرفتاری ہوتی ہے تو پھر توہیں عدالت کی درخواست دائر کریں۔ جب کچھ ہوا ہی نہیں تو ہم کیسے توہین عدالت کے نوٹسز جاری کریں؟ عدالت نے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں وفاقی کابینہ نے ایم این اے جام عبدالکریم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے اس کی منظوری دی۔