پانی سے مائیکروپلاسٹک کی صفائی بھنڈی نے آسان بنائی

بھنڈی کے لیس دار مواد میں کچھ خاص مادّے ہوتے ہیں جو مائیکروپلاسٹک کو خود سے چپکا کر پانی سے الگ کرسکتے ہیں


ویب ڈیسک March 30, 2022
بھنڈی کے لیس دار مواد میں کچھ خاص مادّے ہوتے ہیں جو مائیکروپلاسٹک کو خود سے چپکا کر پانی سے الگ کرسکتے ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پانی میں موجود پلاسٹک کے نہایت باریک ذرات (مائیکروپلاسٹک) صاف کرنے کےلیے بھنڈی میں شامل کچھ اہم اجزاء بہت مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

بھنڈی کے لیس میں ''پولی سکرائیڈز'' کہلانے والے ''چپکو مادّوں'' کا حصہ زیادہ ہوتا ہے جن کی وجہ سے کئی لوگ بھنڈی کھانا پسند نہیں کرتے۔ لیکن یہی مادّے پانی میں موجود مائیکروپلاسٹک کے ساتھ چپک کر اسے پانی سے الگ کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی آلودگی میں مائیکروپلاسٹک ایک نیا نام ہے جس کے ممکنہ نقصانات پر تحقیق ابھی جاری ہے۔ تاہم پھر بھی ماحولیاتی ماہرین کو اس بارے میں خاصی تشویش ہے کیونکہ حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ مائیکروپلاسٹک ہمارے خون میں بھی شامل ہونے لگا ہے۔

پانی سے مائیکروپلاسٹک کی صفائی کوئی آسان کام نہیں۔ اس مقصد کےلیے اب تک کچھ مادّے ضرور ہمارے علم میں آچکے ہیں لیکن وہ سب کے سب ممکنہ طور پر زہریلے اثرات کے حامل ہیں۔

ان کے بے ضرر اور قدرتی متبادل کی تلاش میں ٹارلیٹن اسٹیٹ یونیورسٹی ٹیکساس کی ڈاکٹر رجنی سری نواسن اور ان کے ساتھی مختلف پودوں پر تحقیق کررہے تھے، جس دوران انہیں بھنڈی کے لیس میں شامل پولی سکرائیڈز کی غیرمعمولی صلاحیت کا علم ہوا۔

میتھی اور املی میں بھی پولی سکرائیڈز ہوتے ہیں جنہیں بھنڈی کے لیس والے پولی سکرائیڈز کے ساتھ ملا کر استعمال کیا گیا تو پانی سے مائیکروپلاسٹک کی صفائی اور بھی بہتر ہوگئی۔

اس تحقیق کی تفصیل گزشتہ دنوں امریکن کیمیکل سوسائٹی کے اجلاس ''اے سی ایس اسپرنگ 2022'' میں پیش کی گئی ہے۔

یہ اجلاس 21 مارچ سے 24 مارچ تک سان ڈیاگو میں منعقد ہوا جس میں دنیا بھر کے 2000 سے زائد کیمیائی ماہرین بذاتِ خود یا بذریعہ انٹرنیٹ شریک ہوئے۔

بتاتے چلیں کہ پلاسٹک کے وہ ٹکڑے جن کی جسامت 5 ملی میٹر یا اس سے کم ہو، انہیں ''مائیکروپلاسٹک'' کہا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں