وزیراعظم نے جس مراسلے کا ذکر کیا اُس کا کسی اسلامی ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے طاہر اشرفی
مراسلے كى تحرير قابل غور اور لمحہ فكريہ ہے جس پر سب کو غور کرنا چاہیے، طاہر اشرفی
ISLAMABAD:
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے جس مراسلے کا ذکر کیا اُس میں کسی اسلامی ملک کا ذکر نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ طاہر اشرفی نے وزیراعظم کی جانب سے دو روز قبل لہرائے جانے والے خط سے متعلق سوشل میڈیا اور مختلف حلقوں میں چلنے والی افواہوں پر ردعمل دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزيراعظم نے جس مراسلے کا ذکر کیا اس كا كسى اسلامى ملک سے كوئی تعلق نہیں ہے، بہت محنت كے ساتھ اسلامى ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی ہے لہذا اس قسم کی افواہ سازی نہ کی جائے اور ایسی باتوں سے گریز کیا جائے۔
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ مراسلے كى تحرير قابل غور اور لمحہ فكريہ ہے جس پر سب كو غور كرنا ہوگا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعظم وہ مراسلہ یا خط سپریم کورٹ کو دکھانے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے ترجمانوں کے اجلاس میں بھی خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جس روز خط موصول ہوا اُس کے اگلے ہی دن تحریک عدم اعتماد جمع ہوگئی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ جلسے کے دوران ایک کاغذ لہرا کر دعویٰ کیا تھا کہ ہمیں لکھ کر بیرون ملک سے دھمکی دی گئی ہے۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے جس مراسلے کا ذکر کیا اُس میں کسی اسلامی ملک کا ذکر نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ طاہر اشرفی نے وزیراعظم کی جانب سے دو روز قبل لہرائے جانے والے خط سے متعلق سوشل میڈیا اور مختلف حلقوں میں چلنے والی افواہوں پر ردعمل دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزيراعظم نے جس مراسلے کا ذکر کیا اس كا كسى اسلامى ملک سے كوئی تعلق نہیں ہے، بہت محنت كے ساتھ اسلامى ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی ہے لہذا اس قسم کی افواہ سازی نہ کی جائے اور ایسی باتوں سے گریز کیا جائے۔
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ مراسلے كى تحرير قابل غور اور لمحہ فكريہ ہے جس پر سب كو غور كرنا ہوگا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعظم وہ مراسلہ یا خط سپریم کورٹ کو دکھانے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے ترجمانوں کے اجلاس میں بھی خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جس روز خط موصول ہوا اُس کے اگلے ہی دن تحریک عدم اعتماد جمع ہوگئی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ جلسے کے دوران ایک کاغذ لہرا کر دعویٰ کیا تھا کہ ہمیں لکھ کر بیرون ملک سے دھمکی دی گئی ہے۔