پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ون ڈے آج کھیلا جائے گا

ہوم کنڈیشنز میں ناکام ٹیم شائقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کی خواہاں

مہمان اسپنرز کے سامنے ہتھیار ڈالنے والی مڈل آرڈر بیٹنگ سخت دبائو کا شکار فوٹو: فائل

LONDON:
آسٹریلیا سے دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔

تیسرے ٹیسٹ اور سیریز میں شکست کے بعد امیدتھی کہ ون ڈے میں کمزور آسٹریلوی اسکواڈ کوپاکستان آسانی سے زیر کر لے گا،مگر اسٹار کرکٹرز سے محروم کینگروز نے انجریز اور کورونا کے وار برداشت کرتے ہوئے گرین شرٹس کو ناکوں چنے چبوا دیے۔

کسی کو توقع نہیں تھی کہ اجنبی ایشیائی کنڈیشنز میں آسٹریلیا نہ صرف 300سے زائد رنز بنائے گا بلکہ میزبان ٹیم کو 250سے بھی کم اسکور تک محدود رکھے گا،اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستان کی 8وکٹیں اسپنرز نے حاصل کیں،پی ایس ایل 7میں قذافی اسٹیڈیم پر بولرز کے چھکے چھڑانے والے میزبان بیٹرز کی سلوبولنگ پر کمزوریاں آشکار ہوگئیں۔

آسٹریلیا سے دوسرا ون ڈے آج قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا،گرین شرٹس سیریز گنوانے کی تشویش لیے میدان میں اتریں گے،بہتر کارکردگی کیلیے کئی سوالوں کے جواب تلاش کرنا ہوں گے۔

امام الحق نے سنچری ضرور بنائی مگر کئی مواقع پر بیٹنگ سلو کی، ٹریوس ہیڈ کی تھری فیگر اننگز میں اسٹرائیک ریٹ 140سے زائد تھا،پاکستان کیلیے یہ کردار فخرزمان ادا کرسکتے ہیں،بابر اعظم کی ففٹی 79کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ تھی،سست آغاز کے بعد میزبان ٹیم کو محمد رضوان کے سوا کوئی ایسا بیٹر میسر نہیں جس کی کارکردگی میں اتنا تسلسل ہوکہ مطلوبہ رن ریٹ حاصل کیا جاسکے۔


سعود شکیل ناتجربہ کار،افتخار احمد اور خوشدل شاہ ہمیشہ ہی ٹیم میں جگہ بچانے کیلیے فکرمند رہتے ہیں،کمزور مڈل آرڈر کا مہمان اسپنرز نے خوب فائدہ اٹھایا،اب فتح کے لیے گرین شرٹس کو دفاعی خول سے نکلنا ہوگا۔

شاہین شاہ آفریدی کی واپسی پیس بیٹری میں جان ڈال سکتی ہے،حسن علی مسلسل آؤٹ آف فارم ہیں، وسیم جونیئر کی لائن و لینتھ پر بھی سوالیہ نشان ہے،حارث رؤف ٹیل اینڈرز کی وکٹیں اڑانے کے عادی بن چکے، شاہین شاہ کی واپسی پر حسن علی اور وسیم جونیئر میں سے کسی ایک کو باہر بیٹھنا ہوگا، اسپنر زاہد محمود نے ڈیبیو پر 2شکار کیے مگر افتخار احمد اور خوشدل شاہ کی طرح وہ بھی مہنگے ثابت ہوئے۔

دوسری جانب ون ڈے کرکٹ میں یادگار کم بیک کے بعد ٹریوس ہیڈ مہمان ٹیم کی امیدوں کا مرکز بن چکے،ففٹی نے بین میکڈرمٹ کا اعتماد بھی بڑھا دیا،کپتان ایرون فنچ بھی بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کریں گے،کیمرون گرین اچھی فارم میں ہیں۔

مارنس لبوشین، مارک اسٹوئنس اور الیکس کیری کی صلاحیتوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، اسپنرز ایڈم زیمپا، مچل سویپسن اور ٹریوس ہیڈ نے ثابت کیا کہ ایشیائی پچز پر کامیابی کیلیے ان کے پاس بھی ورائٹیز کی کمی نہیں۔

گرین پاکستان میں ٹیسٹ میچز کا تجربہ اپنی پیس بولنگ میں آزمائیں گے، سین ایبٹ اور ناتھن ایلس توقعات کے برعکس میزبان بیٹرز کے لیے تر نوالہ ثابت نہیں ہوئے، دونوں نے لاہور کی گرمی اور پاکستانی بیٹنگ لائن کا اچھا مقابلہ کیا،میچ میں سخت مقابلے کی توقع ظاہر کر دی گئی ہے۔
Load Next Story