نیند کی کمی اور بڑھتی ہوئی توند کے درمیان تعلق دریافت

نئی تحقیق کے تحت اگر نیند درست نہیں آتی تو اس سے بالخصوص توند بڑھانے والی بھوری چربی تیزی سے بڑھتی ہے


ویب ڈیسک March 31, 2022
نیند کی کمی بھوری اور ان دیکھی چکنائی بڑھا کر آپ کو موٹاپے کی جانب دھکیل سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

گہری اور پرسکون نیند جسم کے لیے شفا کا درجہ رکھتی ہے لیکن نیند کی خرابی سے کئی امراض پیدا ہوتے ہیں۔ تازہ تحقیق کے مطابق اب خراب اور ناکافی نیند آپ کو فربہ کرتے ہوئے توند کی چربی بڑھاسکتی ہے۔

اگرچہ یہ ایک چھوٹا سا سروے ہے لیکن اس سے خراب نیند اور بڑھتی چربی کے درمیان واضح تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔ منی سوٹا میں واقع مشہور طبی ادارے مایو کلینک نے یہ مطالعہ کیا ہے۔

کل 12 افراد کو اس جائزے میں شامل کیا گیا تھا جو مکمل طور پر تندرست تھے۔ ان لوگوں میں طبی طور پر موٹاپے کے بھی کوئی آثار نہ تھے۔ تمام افراد کا 21 روز یا تین ہفتوں تک جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی اور پہلو بدلتے ہوئے گزاری گئی رات سے جسم میں چربی بڑھنے کا رجحان 9 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ پورے بدن پر محیط ہوسکتا ہے جبکہ بدن کےاعضا مثلاً جگر اور آنتوں کے گرد جمع ہونے والے چھپی ہوئی یا وسسرل فیٹ بڑھنے کا خدشہ 11 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

دوسری قسم کی چکنائی نہ صرف اعضا کو متاثر کرتی ہے بلکہ امراضِ قلب اور میٹابولک بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ وجہ شاید یہ ہے کہ نیند کی کمی کے منفی اثرات ایک جانب تو جسمانی چکنائیوں کو بڑھاتے ہیں تو دوسری جانب وہ بدن کی گہرائیوں میں نفوذ کرنے لگتی ہیں۔ ان میں سے سب خوفناک بات یہ ہے کہ یہ چربی موٹاپا بڑھاتی ہے اور توند میں اضافہ کرتی ہے۔

سائنسدانوں نے رضاکاروں کو دو گروہوں میں تقیسم کیا۔ ان میں سے ایک کو نو گھنٹے کی مکمل نیند دی گئی اور دوسرے کو صرف چار گھنٹے ہی سونے دیا گیا۔ اس سے قبل دونوں گروپ کا تفصیلی طبی معائنہ کیا گیا تھا۔ مطالعے کے دو ہفتے بعد دوبارہ ان کا طبی معائنہ کیا گیا اور تین ماہ بعد گروپ اراکین کا تبادلہ کرکے انہیں دوسری کیفیات سے گزار گیا۔ یعنی کم نیند والے افراد مکمل نیند والے گروپ کا حصہ بنیں اور اسی طرح یہ عمل دوسرے گروپ پر بھی آزمایا گیا۔

ماہرین کے مطابق کم نیند والے افراد میں کھانے کا رحجان بڑھا یعنی وہ 300 زائد کیلوریز اضافی استعمال کرنے لگے۔ وہ 13 فیصد زائد پروٹین اور 17 فیصد زائد چکنائیاں کھانے لگے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس سے چھپی ہوئی چربی کی مقدار بڑھنے لگی اور توند میں بھی اضافہ ہونے لگا۔

دوسری جانب گہری اور مکمل نیند دماغی صلاحیت، یادداشت اور فیصلہ سازی کے لیے بہت اہم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ خراب نیند ڈیمنشیا اور الزائیمر کی وجہ بن سکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں