تیونس کے صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی
صدر قیس سعید نے جولائی 2021 میں پارلیمنٹ کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردیا تھا
شمالی افریقی ملک تیونس کے صدر قیس سعید نے کئی مہینوں سے معطل پارلیمنٹ کو بالآخر تحلیل کرنے کا اعلان کردیا جس کی خوشی میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے صدر قیس سعید نے قومی سلامتی کے اجلاس میں سیاست دانوں کی جانب سے ریاستی اداروں کو یرغمال بنانے اور عوام کو بغاوت کی ترغیب دینے کا معاملہ سامنے آنے پر آئین کی شق 72 سے حاصل اختیار کو استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو فوری طور پر تحلیل کردیا۔
قوم سے اپنے خطاب میں صدر قیس سعید کا کہنا تھا کہ یہ قدم وطن، ریاستی اداروں اور عوام کے تحفظ کے لیے اُٹھایا گیا ہے اور اب وہ آئین سے حاصل اختیارات کے تحت ملک کی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
صدر قیس سعید نے مزید کہا کہ صدر ریاست کا سربراہ اور اتحاد کی علامت ہے جوریاست کی آزادی اور تسلسل کی ضمانت دیتا ہے اور آئین کے احترام کو یقینی بناتا ہے۔
تیونس کے صدر نے خبردار کیا کہ اس فیصلے کے خلاف تشدد کا سہارا لینے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور قانون حرکت میں آئے گا۔
واضح رہے کہ صدر قیس سعید نے گزشتہ برس 26 جولائی کو وزیراعظم کو برطرف کرکے پارلیمنٹ کو معطل کردیا تھا اور اس کے بعد سے معطلی کی مدت میں توسیع کرتے آئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے صدر قیس سعید نے قومی سلامتی کے اجلاس میں سیاست دانوں کی جانب سے ریاستی اداروں کو یرغمال بنانے اور عوام کو بغاوت کی ترغیب دینے کا معاملہ سامنے آنے پر آئین کی شق 72 سے حاصل اختیار کو استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو فوری طور پر تحلیل کردیا۔
قوم سے اپنے خطاب میں صدر قیس سعید کا کہنا تھا کہ یہ قدم وطن، ریاستی اداروں اور عوام کے تحفظ کے لیے اُٹھایا گیا ہے اور اب وہ آئین سے حاصل اختیارات کے تحت ملک کی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
صدر قیس سعید نے مزید کہا کہ صدر ریاست کا سربراہ اور اتحاد کی علامت ہے جوریاست کی آزادی اور تسلسل کی ضمانت دیتا ہے اور آئین کے احترام کو یقینی بناتا ہے۔
تیونس کے صدر نے خبردار کیا کہ اس فیصلے کے خلاف تشدد کا سہارا لینے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور قانون حرکت میں آئے گا۔
واضح رہے کہ صدر قیس سعید نے گزشتہ برس 26 جولائی کو وزیراعظم کو برطرف کرکے پارلیمنٹ کو معطل کردیا تھا اور اس کے بعد سے معطلی کی مدت میں توسیع کرتے آئے ہیں۔