کیمپ پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتے چین امریکا دونوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں آرمی چیف

یوکرین پر روسی جارحیت کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے، جنرل قمر جاوید باجوہ


ویب ڈیسک April 02, 2022
کسی ملک سے تعلقات سے دیگر ممالک سے تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں، جنرل قمر جاوید باجوہ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی حملہ افسوس ناک ہے۔

اسلام آباد میں سیکیورٹی ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ خطے کی سیکیورٹی اور استحکام ہماری پالیسی کا حصہ ہے، ملک کی خوشحالی،ترقی اور امن ہماری ترجیح ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار جانیں قربان کیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مثالی کامیابیاں حاصل کیں اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا سپرسانک میزائل پاکستان میں گرنے پر شدید تشویش ہے، ایک ایٹمی ملک کا دوسری ایٹمی ملک پر میزائل گرا ہے، بھارت دنیا اور پاکستان کو بتائے کیا اس کے ہتھیار محفوظ ہیں، میزائل کے باعث کسی بھی قسم کا جانی نقصان ہوسکتا تھا یا کوئی مسافر طیارہ بھی نشانہ بن سکتا تھا، پاکستان نے بھارت کے میزائل گرنے کے واقعے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس جانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، وزیر اعظم

آرمی چیف نے کہا کہ ایل او سی پر صورتحال فی الحال قابل اطمینان اور پرامن ہے، گزشتہ ایک سال سے کوئی بڑا تنازع نہیں ہوا، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سفارت کاری اور مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ چین کے ساتھ سی پیک معاہدہ بہت اہم ہے، پاکستان کو روس یوکرائن تنازع پر تشویش ہے، روس کا یوکرین پر حملہ افسوس ناک ہے بہت سے شہری ہلاک ہو چکے ہیں، یوکرین پر روسی جارحیت کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے اور تنازع کو ہاتھ سے نہیں نکلنا چاہیے، روسی جارحیت بہت بڑا سانحہ ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم امریکہ سے بھی بہتر تعلقات چاہتے ہیں، امریکا پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے۔ ہمارے اس کے ساتھ بہترین تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم چین اور امریکہ دونوں سے اس طرح اپنے اچھے تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں کہ ایک کی وجہ سے دوسرے سے تعلقات متاثر نہ ہوں، پاکستان کسی کیمپ پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، کسی ملک سے تعلقات سے دیگر ممالک سے تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں، ہمارے یورپی یونین اور جاپان کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں، پاکستان سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔