اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے عدم اعتماد پیش کرنیوالی جماعتیں کالعدم قرار دی جائیں وزیرداخلہ
سارے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی مستعفی ہوجائیں دیکھتا ہوں نئی حکومت ملک کس طرح چلاتی ہے، شیخ رشید
ISLAMABAD:
وزیرداخلہ شیخ رشید نے اسٹیبلشمنٹ سے مداخلت اور تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔
شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد بھی وزیراعظم عہدے پر فائز رہیں گے جب تک نیا وزیراعظم حلف نہیں اٹھا لیتا، دیکھ رہے ہیں صدر مملکت وزیراعظم کو کس وقت تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ باپ بیٹے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر عدالتیں 18 فروری کو فرد جرم نہیں لگاسکیں اور آج وہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے امیدوار ہیں، فیملی نظام ملک کیلئےنمک کی کان ہے، میں ان چوروں لٹیروں کیخلاف اعلان جنگ کرتا ہوں، ان سیاسی مردوں کودفن کرنا میرا مشن ہوں، جن لوگوں نے سازش کی ان کیخلاف غداری کے مقدمے ہونے چاہئیں، جو پارٹیاں عالمی سازش میں شامل ہیں انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو صوبے سے مہینے کا بھتہ آتا ہے، منحرف ارکان قوم کی کیاترجمانی کریں گے، لوگ ان کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے، وہ اپنے حلقے نہیں جاسکتے، فواد چوہدری اب وزیر قانون ہیں، غیر ملکی سازش میں ملوث جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے، رات 12 بجے تک میں ہوں، ابھی سمری بھیجیں میں دستخط کروں گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ 4 راستے ہیں، نمبر ون ملک میں قبل از وقت انتخابات کروا دیے جائیں، دوسرا رستہ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے جو غیر ملکی پیسے لے کر سازش کرتی ہیں، تیسرا آپشن یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے سارے ارکان اسمبلی مستعفی ہوجائیں دیکھتا ہوں یہ لوگ ملک کس طرح چلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آخری رستہ یہ ہے کہ ادارے اور اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے، ملکی سلامتی کا سوال پیدا ہوگیا ہے، لڑائی اب گلی محلوں تک پہنچ گئی ہے، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، کیا یہ انصاف ہے کہ مقصود چپڑاسی اور دہی بھلے والا اس ملک کو چلائیں گے، ان پر 16 ، 16 ارب روپے کے کیس ہیں، یہ عوام کو بٹیر سمجھتے ہیں، انہوں نے ملک کو لوٹا نوچا کھسوٹا ہے، یہ سارے اشتہاری اپنے کیسز ختم کرا رہے ہیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ جی ایچ کیو، ٹرپل ون بریگیڈ، ایئرفورس ہیڈکوارٹرز میرا حلقہ ہے، مجھ ان سے دکھ ہے کہ یہ الیکشن میں ووٹ ڈالنے نہیں آتے، اگر یہ 5، 6 ادارے میرے حلقے میں ووٹ ڈالنے آجائیں تو مجھے کسی سے ووٹ ہی نہ مانگنے پڑیں، ہر گھنٹے صورتحال بدل رہی ہے، اب بھی ناامید نہیں ہوں کچھ بھی ہوسکتاہے۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے اسٹیبلشمنٹ سے مداخلت اور تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔
شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد بھی وزیراعظم عہدے پر فائز رہیں گے جب تک نیا وزیراعظم حلف نہیں اٹھا لیتا، دیکھ رہے ہیں صدر مملکت وزیراعظم کو کس وقت تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ باپ بیٹے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر عدالتیں 18 فروری کو فرد جرم نہیں لگاسکیں اور آج وہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے امیدوار ہیں، فیملی نظام ملک کیلئےنمک کی کان ہے، میں ان چوروں لٹیروں کیخلاف اعلان جنگ کرتا ہوں، ان سیاسی مردوں کودفن کرنا میرا مشن ہوں، جن لوگوں نے سازش کی ان کیخلاف غداری کے مقدمے ہونے چاہئیں، جو پارٹیاں عالمی سازش میں شامل ہیں انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو صوبے سے مہینے کا بھتہ آتا ہے، منحرف ارکان قوم کی کیاترجمانی کریں گے، لوگ ان کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے، وہ اپنے حلقے نہیں جاسکتے، فواد چوہدری اب وزیر قانون ہیں، غیر ملکی سازش میں ملوث جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے، رات 12 بجے تک میں ہوں، ابھی سمری بھیجیں میں دستخط کروں گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ 4 راستے ہیں، نمبر ون ملک میں قبل از وقت انتخابات کروا دیے جائیں، دوسرا رستہ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے جو غیر ملکی پیسے لے کر سازش کرتی ہیں، تیسرا آپشن یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے سارے ارکان اسمبلی مستعفی ہوجائیں دیکھتا ہوں یہ لوگ ملک کس طرح چلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آخری رستہ یہ ہے کہ ادارے اور اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے، ملکی سلامتی کا سوال پیدا ہوگیا ہے، لڑائی اب گلی محلوں تک پہنچ گئی ہے، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، کیا یہ انصاف ہے کہ مقصود چپڑاسی اور دہی بھلے والا اس ملک کو چلائیں گے، ان پر 16 ، 16 ارب روپے کے کیس ہیں، یہ عوام کو بٹیر سمجھتے ہیں، انہوں نے ملک کو لوٹا نوچا کھسوٹا ہے، یہ سارے اشتہاری اپنے کیسز ختم کرا رہے ہیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ جی ایچ کیو، ٹرپل ون بریگیڈ، ایئرفورس ہیڈکوارٹرز میرا حلقہ ہے، مجھ ان سے دکھ ہے کہ یہ الیکشن میں ووٹ ڈالنے نہیں آتے، اگر یہ 5، 6 ادارے میرے حلقے میں ووٹ ڈالنے آجائیں تو مجھے کسی سے ووٹ ہی نہ مانگنے پڑیں، ہر گھنٹے صورتحال بدل رہی ہے، اب بھی ناامید نہیں ہوں کچھ بھی ہوسکتاہے۔