سندھ اسمبلی میں تحفظ ماحولیات بل اتفاق رائے سے منظور

ماحولیات کونسل اورعدالت قائم ہوگی،ہیلتھ کیئرکمیشن بل منظور،فیسٹیول سے موئن جودڑوکونقصان نہیں پہنچا،شرمیلا فاروقی

ماحولیات کونسل اورعدالت قائم ہوگی،ہیلتھ کیئرکمیشن بل منظور،فیسٹیول سے موئن جودڑوکونقصان نہیں پہنچا،شرمیلا فاروقی۔ فوٹو: فائل

سندھ اسمبلی نے پیرکوتحفظ ماحولیات بل 2014 کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی، وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندرمیندھرو نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد ماحولیات سے متعلق امور صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں۔

اس لیے صوبے میں یہ قانون بنانا ضروری تھا، قانون کے تحت قدرتی وسائل کے تحفظ ، آلودگی پر کنٹرول کرکے ماحول کو بہتر بنانے اورصوبے میں پائیدار ترقی کے فروغ کیلیے اس قانون سے مدد ملے گی، بل کے تحت وزیراعلیٰ کی نگرانی میں سندھ تحفظ ماحولیات کونسل قائم کی جائے گی،وزیر ماحولیات کونسل کے وائس چیئرمین ہوں گے ،تحفظ ماحولیات ٹریبونلز اورعدالتیں بھی قائم کی جائیں گی،دریں اثنا سندھ میں ایک اعلیٰ اختیاراتی ہیلتھ کیئر کمیشن کے قیام کے لیے پیرکو سندھ اسمبلی میں ''سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن بل 2013 '' کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی گئی ہے،یہ کمیشن سرکاری اورنجی شعبے میں صحت عامہ سے متعلق تمام امورکی نگرانی کرے گا،کمیشن کو ہیلتھ کیئر سروسز کیلیے نئے لائسنسوں کا اجرا اورمنسوخی کا اختیار حاصل ہو گا ،قبل ازیں سندھ اسمبلی میں پیر کو وقفہ سوالات کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی شرمیلا فاروقی نے بتایا کہ سندھ فیسٹیول کے انعقاد کے بعد یونیسکو کے ایڈوائزر اورماہر آثار قدیمہ پروفیسر مائیکل جانسن نے موئن جودڑو کا دورہ کرکے حکومت سندھ کو خط لکھا کہ موئن جودڑو کی سائٹ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، حکومت نے گزشتہ5سال کے دوران آرٹس کونسل کراچی کو سالانہ ایک کروڑ روپے گرانٹ فراہم کی ہے ، اس سال گرانٹ بڑھا کرایک کروڑ 70 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔


آرٹس کونسل لاڑکانہ کو 30 لاکھ روپے اور آرٹس کونسل خیرپور کو سالانہ 50 لاکھ روپے گرانٹ دی جاتی ہے،اس سال آرٹس کونسل کراچی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں محکمہ ثقافت کا نمائندہ بھی شامل ہوگا تاکہ خرچ کی جانے والی گرانٹ پر نظر رکھی جاسکے،وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کا دہشت گردی کے خلاف موقف واضح ہے،وہ پیرکو سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن کامران اختر کی توجہ دلائو نوٹس پر بات کررہے تھے،کامران اختر نے توجہ دلائو نوٹس میںکہا کہ طالبان کے پھیلائو ، کراچی یونیورسٹی میں کالعدم حزب التحریر کے لوگوں کی موجودگی کے انکشاف اور طالبانائزیشن کی حمایت کرنے والے عناصر سے لوگوں کو خطرات ہیں، حکومت نے اس کے تدارک کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں،انھوں نے کہا کہ طالبان پاکستان اور اس کے آئین کو نہیں مانتے، وہ انسانیت کے دشمن ہیں ۔

اب وقت آگیا ہے کہ انھیں پھانسی پر لٹکایا جائے،ایک رپورٹ کے مطابق وہ کراچی میں اپنی عدالتیں لگا رہے ہیں، جماعت اسلامی سمیت طالبان کی حمایت کرنے والی تمام جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہر وہ تنظیم ، جو براہ راست یا بالواسطہ طالبان کی حمایت کرتی ہے ، اس پر پابندی لگنی چاہیے ، پوری قوم طالبان کے خلاف متحد ہے، فنکشنل لیگ کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی کے توجہ دلائو نوٹس پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ ان تمام صحافیوں کو سیکیورٹی فراہم کرے گی، جنھیں خطرہ ہے یا دھمکیاں دی جارہی ہیں، بعدازاںسندھ اسمبلی نے پیر کو صوبے کے مختلف اضلاع میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر ایک تحریک بحث کے لیے منظور کرلی ، یہ تحریک اپوزیشن لیڈر سید فیصل علی سبزواری اور مسلم لیگ فنکشنل کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے پیش کی تھی۔
Load Next Story