معروف ہندو اور سکھ شعراء کا نعتیہ کلام

نبی پاکؐ کی شان ، ہم امتی تو بیان کرتے رہتے ہیں لیکن غیرمسلم بھی پیچھے نہیں ہیں

h.sethi@hotmail.com

نبی پاکؐ کی شان ، ہم امتی تو بیان کرتے رہتے ہیں لیکن غیرمسلم بھی پیچھے نہیں ہیں:

دیکھی ہے کہیں صورتِ زیبائے محمدؐ
پھرتا ہے نظر میں قدِ رعنائے محمدؐ

ہیں کون و مکاں جلوئہ پر نور سے روشن
پھیلی ہوئی ہر سُو ہے تجلاّئے محمدؐ

آنکھوں میں لگالوں میں اسے سُرمہ سمجھ کر
مل جائے اگر خاکِ کفِ پائے محمدؐ

(بخشی سوری لال اخترؔ امرتسری)

دنیا کا عقیدہ بھی ہے، اپنا بھی یقیں ہے
جو شے ہے مدینے میں، کہیں اور نہیں ہے

(چندر پرکاش جوہر بجنوری)

گھر وہ برباد ہو جس گھر میں نہ ہو ذکر تِرا
دل وہ آباد ہو جس میں تری یاد ہو

ان کی آمد کی خبر گرم ہے، آ جائیں ذرا
میری آئی ہوئی پھر جائے، اگر آئی ہو

ہم جو جیتے ہیں تو پھر دیکھیں گے روضے کی بہار
کرے جنت کی ہوس، جس کی اجل آئی ہو

(حافظ ؔ پیلی بھیتی)

وہ حُسن ہے ٹھہرنا نظر کا محال ہے
دیکھے رُخِنبیؐ کسے تابِ جمال ہے

بے خود بنا دیا ہے تمنائے دید نے
یہ فرط ِ محویت، مرا شوقِ وصال ہے

(منشی پیارے لال رونقؔ دہلوی)

نظر میں عرش کے جلوے ہیں، دلِ منّور ہے
مری زبان پہ وصفِ رُخِ پیمبرؐ ہے

قدم قدم پہ جلے تیری رہبری کے چراغ
نفس نفس تری تطہیر سے معطّر ہے

(امر سنگھ عارجؔ روپڑی)

حاملِ جلوئہ ازل پیکرِ نُورِذات توُ
شانِ پیمبری سے ہے سرورِ کائناتؐ تُو


(پنڈت بالمکند عرشؔ ملیسانی)

اے نبیؐ! جس نے ترے حُسن کا جلوہ دیکھا
اُس نے اللہ کی قدرت کا تماشا دیکھا

تیرے در سے نہ پھرا کوئی سوالی خالی
آج تک ہم نے نہ تجھ سا کوئی داتا دیکھا

(امر قیسؔ جالندھری)

بے خبر ہوں دونوں عالم سے سوائے مصطفیؐ
یاالٰہی! دل ہو ایسا مبتلائے مصطفی ؐ

ذرّے اس در کے ہیںکیا سیاّرے کیا شمس و قمر
جلوہ آرا شش جہت میں ہے ضیائے مصطفی ؐ

شافعِ محشر ملا ہے کس پیمبر کو خطاب
کون محبوبِ الٰہی ہے سوائے مصطفیؐ

ہوتی ہے حسرت یہی، کیوں دل نہ یہ میرا ہُوا
دیکھتا ہوں جب میں وہبیؔ نقش ِ پائے مصطفیؐ

(شیو پرشاد وہبیؔ لکھنوی)

یہ سب کو ایک جان سا بنا لیا گیا ہے کیوں
یہ سب کو ایک تار میں پرو دیا گیا ہے کیوں

رگِ حیات میں یہ کیا قرار سا اُتر گیا
چمن کا رنگ ریتلی فضا میں کیسا بھر گیا

شگفتہ ہے کلی کلی حسین پھول پھول ہے
یہ روز ِ بے مثال ہے ولادتِ رسولؐ ہے

(کالیداس گپتا رضاؔ)

ہندو سمجھ کے مجھ کو جہنم نے دی صدا
میں پاس جب گیا تو نہ مجھ کو جلا سکا

بولا کہ تجھ پہ کیوں مری آتش ہوئی حرام
کیا وجہ، تجھ پہ شعلہ جو قابو نہ پا سکا

ہندو سہی، مگر ہوں ثنا خوان ِمصطفیؐ
اس واسطے نہ شعلہ ترا مجھ تک آ سکا

ہے نام دِلّو رام، تخلص ہے کوثریؔ
اب کیا کہوں، بتا دیا جو کچھ بتا سکا

(چوہدری دِلّو رام کوثریؔ)
Load Next Story