ٹارگٹڈ آپریشن 5 ستمبر سے تاحال 923 افراد قتل 10 ہزار 475 چھاپے
ہلاک شدگان میں 422 ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے،17021 ملزمان کو گرفتار کیا گیا
شہر میں 5 ستمبر 2013 سے جاری ٹارگٹڈآپریشن کے دوران 923 افراد قتل ہوئے جن میں سے 422 ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ۔
10 ہزار 475 چھاپے مارے گئے اورکارروائی کے دوران ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور دہشت گردی سمیت دیگر مقدمات میں ملوث 17021ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے7524مقدمات میں ملوث9195ملزمان کو عدالتوں میں پیش کردیا گیا ہے۔ملزمان کے قبضے سے ایل ایم جی،کلاشنکوف اور دستی بموں سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ، پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کی جانب سے کراچی آپریشن کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی،رپورٹ میں عدالت کوبتایا گیا ہے کہ 5 ستمبر 2013 سے 20 فروری 2014کے دروان کراچی میں پولیس نے10475چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 17ہزار21 ملزمان کو گرفتارکیا گیا ۔
پولیس مقابلے کے دوران811ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ132ملزمان ہلاک ہوئے۔ٹارگٹ کلنگ سمیت قتل کے دیگر واقعات میں ملوث 285ملزمان گرفتار ہوئے،دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث51،اغواء برائے تاوان میں ملوث71،بھتہ خوری کے مقدمات میں ملوث152،ڈکیتی کے388،آرمز آڑڈیننس کے تحت 3668،منشیات کے مقدمات میں 2256اور 4648ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ 7523مقدمات میں ملوث 8987ملزمان کے خلاف سیشن عدالتوں میں چالان پیش کردیا گیا ہے جبکہ انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت 175مقدمات میں ملوث208ملزمان کا بھی چالان انسداددہشت گردی کی عدالتوں میں پیش کیا گیا ہے۔
10 ہزار 475 چھاپے مارے گئے اورکارروائی کے دوران ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور دہشت گردی سمیت دیگر مقدمات میں ملوث 17021ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے7524مقدمات میں ملوث9195ملزمان کو عدالتوں میں پیش کردیا گیا ہے۔ملزمان کے قبضے سے ایل ایم جی،کلاشنکوف اور دستی بموں سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ، پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کی جانب سے کراچی آپریشن کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی،رپورٹ میں عدالت کوبتایا گیا ہے کہ 5 ستمبر 2013 سے 20 فروری 2014کے دروان کراچی میں پولیس نے10475چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 17ہزار21 ملزمان کو گرفتارکیا گیا ۔
پولیس مقابلے کے دوران811ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ132ملزمان ہلاک ہوئے۔ٹارگٹ کلنگ سمیت قتل کے دیگر واقعات میں ملوث 285ملزمان گرفتار ہوئے،دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث51،اغواء برائے تاوان میں ملوث71،بھتہ خوری کے مقدمات میں ملوث152،ڈکیتی کے388،آرمز آڑڈیننس کے تحت 3668،منشیات کے مقدمات میں 2256اور 4648ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ 7523مقدمات میں ملوث 8987ملزمان کے خلاف سیشن عدالتوں میں چالان پیش کردیا گیا ہے جبکہ انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت 175مقدمات میں ملوث208ملزمان کا بھی چالان انسداددہشت گردی کی عدالتوں میں پیش کیا گیا ہے۔