اسٹریٹ کرائم کی روک تھام فیکٹری ملازمین کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ

پولیس نے منصوبے پرکام شروع کردیا،پہلے مرحلے میں یومیہ اجرت پر کام کرنیوالے ملازمین کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے

اسٹریٹ کرمنلز سے تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کئی افراد دن میں فیکٹریوں میں کام اور وارداتیں کرتے ہیں،ذرائع ۔ فوٹو: فائل

شہر بھر میں فیکٹریوں کے ملازمین کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، کچھ عرصے میں گرفتار کیے جانے والے اسٹریٹ کرمنلز سے تفتیش کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسے کئی افراد ہیں جوفیکٹریوں میں دن کے اوقات میں یومیہ اجرت پر کام کرتے اوراس کے بعد پھروارداتوں میں ملوث ہوجاتے تھے۔

یہ بات بھی مشاہدے میں آئی کہ اگر فیکٹری انتظامیہ ان کے کیریکٹر پر کوئی شک کرتی یا کسی بات پر ان سے بازپرس کرتی تو چونکہ وہ یومیہ اجرت پر کام کرتے تھے توانھیں فیکٹری کی ملازمت چھوڑکرچلے جانے میں بھی کسی قسم کی کوئی قباحت نہیں ہوتی تھی اور زیادہ پوچھ گچھ پرایسے افراد ملازمت چھوڑ کر چلے جاتے تھے۔


اس سلسلے میں اعلیٰ پولیس حکام نے فیصلہ کیا کہ تمام ملازمین کو رجسٹرڈ کیا جائے، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے شہر بھر میں قائم انڈسٹریل زونز میں تاجروں کی نمائندہ تنظیموں سے ملاقاتیں کی گئیں، انھیں اس بات پر قائل کیا گیا اور تمام تر شواہد ان کے سامنے رکھے گئے جس کے بعد ان کی مشاورت سے پہلے مرحلے میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے۔

دوسرے مرحلے میں دیگر تمام ملازمین بھی رجسٹرڈ کیے جائیں گے، اس سلسلے میں پائلٹ پروجیکٹ کا جلد ہی افتتاح کردیا جائے گا جس کے بعد باقاعدہ طور پر منصوبے کا آغاز کردیا جائے گا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ شہر کے بڑے انڈسٹریل زونز میں سائٹ ایریا، شیرشاہ، لانڈھی، کورنگی، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون، قائد آباد، نیو کراچی صنعتی ایریا، کورنگی صنعتی ایریا، گبول ٹاؤن، فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا، سائٹ سپر ہائی وے احسن آباد شامل ہیں جن میں یومیہ اجرت پر لاکھوں ملازمین کام کرتے ہیں۔
Load Next Story