ہمارا ملک جل رہا ہے شام میں مداخلت کرنے کیوں جا رہے ہیں اپوزیشن قومی اسمبلی میں احتجاج

ہم بھارت پرمداخلت کاالزام لگاتے ہیں،خوددوسرے ملک کومیزائل ٹیکنالوجی دے رہے ہیں،خدارادوسروں کی جنگ نہ اپنائیں،خورشیدشاہ


Numaindgan Express February 25, 2014
وزیرستان آپریشن کی منظوری کس نے دی؟شاہ محمود،شیخ رشید،فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت شام کے معاملے پر خارجہ پالیسی پر یوٹرن لے کر حکومت ایک بار پھر 1980 کی دہائی والی غلطی کرنے جارہی ہے۔

اگر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر خارجہ پالیسی تبدیل کی گئی تو ملک مزید مشکلات کا شکار ہوجائے گا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آج ملک میں جو آگ لگی ہوئی ہے اس کی وجہ ماضی میں افغانستان میں مداخلت ہے مگر ہم آج پھر شام میں مداخلت کرنے جارہے ہیں، حکومت بتائے شام کے حوالے سے پالیسی میں یوٹرن کیوں اور کس کے کہنے پر لیا گیا؟ ہم ایک جانب بھارت پر بلوچستان میں اسلحے کی فراہمی کا الزام لگاتے ہیں اور دوسری جانب کسی دوسرے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی فراہم کرنے جا رہے ہیں، جو اسلحہ ہم سپلائی کرنے جارہے ہیں وہ القاعدہ کے ہاتھ بھی لگ سکتا ہے، خدارا دوسروں کی جنگ کو اپنا نہ بنائیں، طالبان سے مذاکرات کیوں ختم ہوئے، عوام اور سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مینڈیٹ دیا لیکن یہ ذمے داری نہیں لے رہی، فیصلے از خود ہورہے ہیں، وزیر اعظم پارلیمنٹ اور قوم کو موجودہ صورتحال پر اعتماد میں لیں، عوام توانائی کے بحران اور مہنگائی کو بھول چکے ہیں، وہ صرف تحفظ چاہتے ہیں۔ ایک ٹی وی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے اہم معاملات پر اعتماد میں نہ لیا تو استعفیٰ دے دیں گے اور اپوزیشن پارلیمنٹ کا بائیکاٹ بھی کردے گی۔ تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ شام کے حوالے سے پالیسی کی تبدیلی پر ہمیں شدید تحفظات ہیں، شمالی وزیرستان میں بظاہر آپریشن شروع ہوچکا ہے، طالبان کے خلاف سرجیکل کارروائیاں ہورہی ہیں اور ایف 16 طیارے استعمال ہورہے ہیں، کیاکابینہ سے اس کی منظوری لی گئی؟ کیا پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لیا گیا ہے؟ کیا ادارے ازخود کارروائیاں کررہے ہیں؟ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہاکہ آج روم جل رہا ہے اور نیرو بانسری بجا رہا ہے۔

پاکستان خون میں نہانے جارہا ہے اور ہمیں افغانستان اور شام کی فکر ہے، پوری قوم مذاکرات چاہتی تھی مگر شمالی وزیرستان میں فوج بھیج دی گئی، کس کی منظوری سے سرجیکل حملے کیے جارہے ہیں، حکومت قوم کو حقائق بتائے ورنہ میں یہ ایوان چھوڑ کر چلا جائوں گا۔ ایم کیوایم کے رکن آصف حسنین نے کہاکہ آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، افواج پاکستان کا مورال بلند نہ کیا گیا تو قوم کے تقسیم ہونے کا خطرہ ہے۔ جماعت اسلامی کے رکن شیر اکبر خان نے کہا کہ آپریشن شروع کرنا ہے تو پھر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جانی چاہیے۔ اپوزیشن کے اعتراضات کے جواب میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد نے کہا کہ خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کی جارہی۔ وفاقی وزیر کے بیان پر شیخ رشید نے کہا کہ ملک جل رہا ہے اور وفاقی وزیر کابینہ اجلاس کی بات کررہے ہیں، یہ کہتے ہوئے وہ ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔ پیپلزپارٹی کے نوید قمر نے کہاکہ وفاقی حکومت حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخابات پر اثرانداز ہوئی ہے، آزادکشمیر حکومت کے احتجاج کے باوجود رینجرز بھجوائی گئی، ہمارے 2 کارکنوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، اس کے ساتھ ہی پیپلزپارٹی کے ارکان نے ایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ خدشہ ہے کہ حکومت 3مارچ کو جھنگ کے ضمنی انتخاب میں بھی دھاندلی کرے گی، الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے۔ اجلاس میں لیگل پریکٹشنزراینڈبارکونسلزترمیمی بل 2013 شق وارمنظورکرلیاگیا جبکہ چوری کی روک تھام اورماحولیاتی آرڈیننس پیش کردیے گئے۔ بعدازاں اسپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس آج (منگل )شام 4بجے تک ملتوی کر دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں